اسرائیل کی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ڈینیئل ہیگری نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو شکست دینا ناممکن ہے اور جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ ہم حماس کو ختم کر سکتے ہیں وہ غلط ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل ڈینیئل ہیگری نے ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت کے درمیان بڑھتی ہوئی دراڑ کو بے نقاب کیا اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے غزہ میں حماس کو جنگ کے خاتمے کے لیے تباہ کرنے کے بیان کردہ ہدف پر سوال اٹھایا۔
فوجی ترجمان نے کہا کہ حماس کو تباہ کرنے، حماس کو غائب کرنے کا دعویٰ محض عوام کی آنکھوں میں ریت پھینکنے جیسا ہے، حماس ایک خیال ہے، حماس ایک جماعت ہے، یہ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہے اور جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ ہم حماس کو ختم کر سکتے ہیں وہ غلط ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے ترجمان کے بیان پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ فوج اس کے ساتھ کھڑی ہے۔
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائرلیپڈ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو صیہونی فوج کا اعتماد کھو چکے ہیں اور وہ مزید ملک کی قیادت کرنے کے اہل نہیں۔