قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اکنامک ہٹ مین نے پاکستان کے خلاف سازش کی ہے، یہ "مینڈک "بجٹ عوام اور پاکستان کے مستقبل کیخلاف ہے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں نے یہاں خود بھی بجٹ پیش کئے،آج بانی پاکستا ن تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مجھے اپوزیشن لیڈر بنایا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں آج اپنی تقریر میں بجٹ کے تمام پہلوں پر بات کروں گا، حکومتی بجٹ پاکستانی عوام سے ڈکیتی کے مترادف ہے،بجٹ پاکستان کی عوام اور مستقبل کیخلاف معاشی دہشت گردی ہے،یہ بجٹ ملک کی بنیادیں ہلا دے گا، بانی پی ٹی آئی نے مشکل حالات میں معیشت کو اٹھایا،بانی پی ٹی آئی کی دور اندیشی نے ہمیں کورونا میں معاشی طور پر بہتر رکھا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اکنامک ہٹ مین نے پاکستان کے خلاف سازش کی ہے،لندن پلان کے ذریعے معیشت کو ڈی ریل کیا گیا، نتیجہ یہ بجٹ ہے،50 سالہ دور میں سب سے کم سرمایہ کاری ہوئی ہے،قانون کی بالادستی جس جگہ نہ ہو وہاں سرمایہ دار بھاگتا ہے،حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام میں جا رہی ہے ۔
قائد حزب اختلاف کا اپنی گفتگو میں مزیدکہنا تھا کہ جانتا ہوں وزیر خزانہ شریف انسان ہیں مگر ان کے پر کاٹ دیئے گئے،ملک کو بچانے ولا شخص بانی پی ٹی آئی ہی ہے،بانی پی ٹی آئی اگر بولیں کہ پیٹ پر پتھر باندھو تو عوام لبیک کہے گی،یہ پیٹ پر پتھر باندھنے کی بات کریں تو عوام کہتی ہے پہلے اپنا پیٹ اندر کرو۔
عمر ایوب نے اپنی تقریر میں کہا کہ جعلی ارسطو نے بانی پی ٹی آئی کو 5سال کیلئے اندر رکھنے بات کی،احسن اقبال جیسے وزیروں کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں آرہی،وزیراعظم نے چین کا دورہ کیا، ڈپٹی میئر نے ان کا استقبال کیا،ملک کا نائب ناظم وزیراعظم کا استقبال کر رہا تھا اور داڑھی والا وزیر ٹک ٹاک ویڈیو بنارہا تھا۔
بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا حکومت ہر اعداد و شمار میں دونمبری کررہی ہے،ملک میں شرح نمو 6فیصد تھی، صنعتی ترقی ہورہی تھی کہ سازش کی گئی،بانی پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرکے ملکی معیشت تباہ کی گئی،گزشتہ سال ان کا ترقی کا بجٹ منفی تھا،بے روزگاری اور افراط زر بہت بڑھ چکا ہے،جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک قرضوں میں 61.47 ارب کا اضافہ ہوا،زرمبادلہ کے ذخائر کا برا حال ہے،نگران دور میں 450 ارب کی گندم منگوائی گئی،1400 ارب روپے کا پی ایس ڈی پی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ سابق خاتون اول کو جیل میں سہولیات نہیں دی جارہیں،سیالکوٹ میں ریحانہ ڈار کے گھر پر پولیس نے دھاوا بولا،پنجاب پولیس والے غنڈہ پولیس اور ڈاکو فورس ہے،دوری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے غنڈے کا لفظ کارروائی سے حذف کروادیا۔
عمر ایوب کا بجٹ کے حوالے سے کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی 25 فیصد تنخواہ بڑھانے کی بات کی گئی،مہنگائی کئی سو گنا بڑھ چکی، لوگ کیسے گزارہ کریں گے؟یہ کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ان کا کام بھی جیب تراش والا ہے،یہ اپنے لیے این آر آوز لاتے ہیں،کچے کے ڈاکو کیلئے گولی،پکے کے ڈاکو کے ایئرپورٹ پر فنگر پرنٹ لئے جاتے ہیں،حکومت امیر لوگوں پر بوجھ ڈالنے سے قاصر،جو مرغی ہاتھ لگے ذبح کردیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے ان ڈائریکٹ ٹیکسز میں غریب عوام کو رگڑا لگایا، ماچس اور گیس سیلنڈر سے لیکر ہر چیز پر ان ڈائریکٹ ٹیکس لگادیا، جیب تراش حکومت نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے، اس سال 9775 روپے کی سود کی ادائیگی کرنی ہے،1014 ارب روپے کی سالانہ پنشن میں جائے گا،10377ارب کی آمدن سے یہ دو ادائیگیاں بھی پوری نہیں ہوسکتیں،بار بار کہہ رہا ہوں یہ بجٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، 950 سے بڑھا کر 1400 کس کو خوش کرنے کے لیے کیے گئے؟1281 ارب روپے کی پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی لگائی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نندی پور پراجیکٹ کیس ایف آئی اے کے پاس ہے،کوئی پیشرفت نہیں، بجلی کے مزید جھٹکے بھی لگنے والے ہیں، ایل این جی کی سبسڈی 29 ارب سے کم کرکے 10 ارب کر دی،گھریلو صارفین کی ایل این جی پر کٹوتی کی گئی ہے، غریب گھر کا چولہا کیسے چلائے؟کفن کا ریٹ بھی بڑھا دیا۔