پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت زرداری ہاؤس میں ہونے والے اہم مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں شریک پارٹی کے کچھ سینئر رہنما حکومت کے ساتھ سخت مؤقف کے حامی نکلے اور انہوں نے رائے دی کہ بجٹ بناتے وقت پیپلزپارٹی کو بالکل اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
پی پی رہنماؤں نے شکوہ کیا کہ ن لیگ نے پیپلزپارٹی کے ساتھ کئے معاہدے سراسر نظر انداز کئے ہیں جبکہ پنجاب میں طے شدہ پاور ’’شیئرنگ فارمولے‘‘ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
رہنماؤں نے احتجاج کیا کہ ترقیاتی فنڈز سے بھی پیپلز پارٹی ارکان کو محروم رکھا گیا۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر آج سرینڈر کردیا تو پھر بعد میں کبھی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور نہیں ہوں گے۔
اجلاس میں شریک چند رہنما مفاہمت اور مذاکرات کے حق میں بھی نظر آئے اور انہوں نے رائے دی کہ بجٹ منظور کرانے میں حکومت کا مشروط ساتھ دیا جائے اور مزاکرات جاری رکھیں۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی کے اتحاد کا فیصلہ بلاول بھٹو اور وزیراعظم ملاقات میں کیا جائے۔