مراکش میں جمعہ اور ہفتہ کی رات 6.8 شدت کے قیامت خیز زلزلے نے تباہی مچادی، اموات کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی، سیکڑوں افراد زخمی ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق مراکش میں 6.8 شدت کے ہولناک زلزلے کے باعث متعدد عمارتیں منہدم ہوگئیں، لوگ ملبے تلے دب گئے، حکام نے ایک ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 200 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز مراکش کا سیاحتی شہر ماراکیچ سے 72 کلومیٹر دور تھا جبکہ اس کی گہرائی 18 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق زلزلےکے 19 منٹ بعد 4.9 شدت کے آفٹرشاکس بھی محسوس کئے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مراکش کے ساحلی شہروں رباط، کاسا بلانکا اور الصویرہ میں بھی محسوس کئے گئے۔ مراکش میں بلڈ بینکس نے متاثرہ علاقوں میں شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امداد کارروائیوں کا آغاز کیا، مقامی افراد کی جانب سے زلزلے کی ہولناک ویڈیوز بھی شیئر کی جارہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں خوف اور غم کی فضاء ہے، لوگوں نے رات سڑکوں پر گزاری، ریسکیو ٹیموں کو پہاڑی علاقوں میں امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مراکش زلزلے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے میں ہلاکتوں پر دل دکھی ہیں۔
ایک (ٹوئٹر) پیغام میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان مشکل وقت میں مراکش کے ساتھ کھڑا ہے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنے پیغام میں اظہار افسوس کیا۔ لکھا مراکش زلزلے میں ہلاکتوں پر دکھ ہوا، سوگوار خاندانوں اور ملبے میں دبے زخمیوں کیلئے دعا گو ہیں۔