بھارت نے کینیڈا سے اپنے 41 سفارتکار واپس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ نئی دلی نے کینیڈا کو 10 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دے دی۔
فائنینشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت بھارت میں 62 کینیڈین سفارتکار موجود ہیں۔ بھارت نے دھمکی دی ہے کہ 10 اکتوبر کے بعد جو سفارتکار بھارت میں رہے گا۔ بھارت اس کا سفارتی استثنیٰ ختم کردے گا۔
یاد رہے کہ خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد بھارت اور کینیڈا کے تعلقات شدید کشیدگی کا شکار ہیں۔ 23 ستمبر کو وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہاؤس آف کامنز میں اعلان کیا کہ انھیں تشویش ہے کہ انڈیا کی ریاست پنجاب سے تعلق رکھنے والے کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں انڈین حکومت کا ممکنہ کردار ہے۔
سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو جون میں کینیڈا کے شہر سرے کے ایک گردوارے کے باہر دو نقاب پوش افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ سفارت کاری کی دنیا میں یہ غیر معمولی بات ہے کہ دو ایسے ممالک جو ایک دوسرے کو ’تزویراتی شراکت دار‘ کے طور پر دیکھتے ہوں، ایک دوسرے پر عوامی طور پر ناقابل معافی گناہوں کا الزام لگاتے ہوئے نظر آئیں اور محض چند گھنٹوں میں ہی ایک دوسرے کے حریف بن جائیں۔