مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیرکو ہندو اکثریت میں بدلنے کا مذموم منصوبہ سامنے آگیا۔
آرٹیکل 370کی تنسیخ کے بعد مودی سرکارمقبوضہ وادی کو ہندو اکثریت میں بدلنے کا مذموم ارادہ رکھتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے اور ان کی حیثیت کو کمزورکرنے کیلئے بی جے پی ہندوثقافت کو پروان چڑھا رہی ہے
دوسری جانب مودی سرکار آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد بھی مقبوضہ کشمیر کے کشیدہ حالات معمول کے مطابق دکھانے میں ناکام رہی ہے۔
قابض بھارتی حکومت کو مقبوضہ وادی میں مسلم مخالف پالیسیوں اورمعصوم کشمیریوں کیخلاف ظلم و ستم ڈھانے پرسخت تنقید کا سامنا ہے۔
مودی سرکار کےتسلط کومقبوضہ کشمیر کے غیورعوام یکسر مسترد کرچکےہیں جس کا واضح ثبوت لوک سبھا کے انتخابی نتائج ہیں
لوک سبھا کے ہونے والے انتخابات میں اپنی پالیسی کی وجہ سے بی جے پی ڈر و خوف کی وجہ سے وہاں اپنا کوئی امیدوار ہی نہ کھڑا کرسکی۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد شرمساری اور ہار سے بچنے کے لئے حالیہ الیکشن میں بی جے پی کے کسی بھی نمائندے نے مقبوضہ کشمیر کی تینوں نششتوں میں حصہ نہیں لیا۔
بی جےپی کی حمایتی جماعتیں نیشنل کانفرنس اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی بھی کشمیر میں بری طرح ناکام رہی،بارہمولہ سیٹ پرمودی کی جانب سےدہشتگردی کے جھوٹے الزام میں 5 سال سے پابند سلاسل آزاد امیدوار ہیں۔
مودی سرکارحالیہ انتخابات میں سادہ اکثریت نہ ملنے کی ہزیمت کو چھپانے کیلئے مقبوضہ وادی میں فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لے رہی ہے۔
مودی سرکار اس حد تک گر چکی ہےکہ وہ اپنے ہی عوام کو قتل و غارت کا نشانہ بنا کر اس کا الزام پاکستان کے سر تھوپنے کی کوشش کرتی ہے
مودی سرکار اس طرح کی گھٹیا حرکات کرکےنہ ہی اپنےعوام کی توجہ اصل مسائل سےہٹا سکتی ہے اور نہ ہی اپنے بے روزگار لاکھوں نوجوانوں کو دلاسہ دے سکتی ہے.