نئے وفاقی بجٹ میں تعلیمی شعبے کے ترقیاتی فنڈز میں 51 ارب روپے کا بڑا کٹ لگا دیا گیا۔ اعلی تعلیمی کمیشن سمیت تعلیم کا بجٹ 83 ارب سے 32 ارب روپے پر آگیا۔ اعلی تعلیم کے 15 نئے منصوبوں میں سے 13 کیلئے کوئی رقم ہی نہیں رکھی گئی۔ وزیراعظم کی نئی لیپ ٹاپ اسکیم بھی زیرو فنڈز کے ساتھ نظر انداز کر دی گئی۔
وفاقی حکومت نے نئے بجٹ میں شعبہ تعلیم کو بڑی حد تک نظرانداز کردیا۔ تعلیمی شعبے کے ترقیاتی فنڈز میں 51 ارب روپے کی نمایاں کمی۔۔۔ ایچ ای سی سمیت تعلیم کا بجٹ 83 ارب سے کم کرکے 32 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔اعلٰی تعلیمی کمیشن کا بجٹ جو گزشتہ سال 60 ارب تھا اب صرف 21 ارب رہ گیا۔
بجٹ میں اعلٰی تعلیم کے 15 نئے منصوبوں میں سے 13 کے لیے فنڈز مختص ہی نہیں کیے گئے۔ وزیراعظم کی نئی لیپ ٹاپ اسکیم بھی صفر فنڈز کے ساتھ نظرانداز کردیا گیا۔ پہلے سے جاری یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم فیز تھری کے لیے صرف 35 کروڑ مختص کیے گئے۔
اسکول سے باہر بچوں کو اسکول کی طرف لانے کا منصوبہ تو ہے 25 ارب کا مگر اُس کے لیے بھی صرف 10 کروڑ روپے فنڈز مختص ہوئے۔ 144 پرانے منصوبوں میں سے صرف 3 کے لیے 2 ارب روپے سے زائد فنڈز رکھے گئے ہیں۔ کھربوں روپے کے78منصوبوں کے لیے آئندہ مالی سال صرف دو، دو کروڑ رکھے گئے۔ اعلٰی تعلیم کے 13 پرانے منصوبوں کے لیے ایک روپیہ بھی مختص نہ کیا جاسکا۔