کشمیری عوام ماورائے عدالت قتل، اغواء، جسمانی تشدد، جنسی ہراسگی کے بعد اب اپنے اثاثوں سے بھی محروم ہونے لگے
بی جے پی ایک گھناؤنی سازش کے تحت کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے لگی ہے،مودی سرکار کے اس گھناؤنےمنصوبے کا مقصد کشمیری عوام کو ان کی ہی سرزمین سے بے دخل کرنا اور ہندو آبادکاری کرنا ہے
گزشتہ روز بی جےپی کی جانب سے شوپیاں میں دوکشمیریوں کی کروڑوں مالیت کی جائیدادوں پر قبضہ کر لیا گیا۔
بی جے پی نےمقبوضہ جموں کشمیر میں امن اور آزادی پسند عوام اور تنظیموں کو سزا دینے کی آڑ میں کشمیری نوجوانوں کی جائیدادیں سیل کردی۔
کشمیر میڈیا سروس کےمطابق بھارتی پولیس نے بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دونوں کشمیری جوانوں کی نہ صرف زمینوں بلکہ دکانوں پر بھی قبضہ کر لیا۔
مودی سرکارکی جانب سےکشمیریوں کو ان کی جائیدادوں سےمحروم کرنے کےلیے بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی اورریاستی تحقیقاتی ایجنسی سمیت دیگر ایجنسیوں کومتحرک کر لیا
بی جے پی اب تک مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیری عوام کی سینکڑوں املاک پر قابض ہو چکی ہے
بھارتی قابض حکام نےسری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کےہیڈکوارٹر، جماعت اسلامی کے دفاتر، شاپنگ کمپلیکس، سکولوں اور اداروں کو قبضے میں لے لیا۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی جانب سےکئی حریت رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں اورکاروباری مراکزکو مسمار کر دیا گیا
اقوام متحدہ اوردیگر عالمی تنظیموں کو چاہیےکہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیےموثراقدامات اٹھاتے ہوئے بی جے پی کی جارحانہ پالیسیوں کا نوٹس لیں
خیال رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے جارحیت کی تمام حدود پار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کر دیا تھا۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جب مظلوم کشمیریوں کی آزادی کو بھی سلب کرنے کے لئے مودی نے انتہائی ظالمانہ اقدام اٹھایا۔