نئے بجٹ میں ترقیاتی اسکیموں کےلیے ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کردیئے گئے۔
آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں غیرمعمولی تبدیلیاں کی جارہی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے رواں مالی سال ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئے 90 ارب روپے رکھے گئےتھے۔ جن میں سے اب تک 61 ارب روپے خرچ کئے گئے۔
آئی ایم ایف اورعالمی بینک کی تجویز پر صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ بند کرنےکا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی نے بجٹ دو ہزار 2004،25 کے لئے اہم اہداف کا تعین کر دیا ۔ رواں سال چھبیس فیصد رہنے والے مہنگائی آئندہ سال 12 فیصد تک رہنے کا تخمینہ ہے جبکہ جاتے مالی سال میں دو اعشاریہ 4 رہنے والی شرح نمو آتے مالی سال میں 3 اعشاریہ 6 فیصد تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔