خیبر پختونخوا کے پانچ اضلاع میں بارشوں میں کمی اور آبادی میں بے ہنگم اضافے کے باعث زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے گرنے لگی۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے پانچ اضلاع میں زمین کی تہہ میں پانی کی سطح میں کمی کی شکایات مسلسل بڑھ رہی ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق کے مطابق پانی کی زیرزمین سطح میں سالانہ 0.5 ملی میٹر کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔
پشاور سے متصل ضلع خیبر سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں پر گذشتہ دس سال کے دوران پانی کی زیرزمین سطح 76 فٹ نیچے چلی گئی جبکہ دوسرے نمبر پر ہری پور ہے جہاں یہ سطح 61.50 فٹ گری ہے اسی طرح مہمند میں 42۔57 فٹ باجوڑ میں 79۔32 اور کرم میں 75۔25 فٹ نیچے گری ہے۔
ماہر ماحولیات ڈاکٹر عادل ظریف کے مطابق خالی زمین پر مسلسل تعمیرات بھی پانی کی سطح کے گرنے کی ایک بڑی وجہ ہے ایک اندازے کے مطابق صرف پشاور میں زمین پر تعمیرات کی اس شرح 3.4 فیصد سے بڑھ کر اٹھارہ فی صد ہوگئی ہے۔
ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ بڑے شہروں میں آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو مشکلات بڑھیں گی اور لوگوں کے لئے درکار پانی کی ضرورت بڑھتی رہے گی۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ حکومت نے جلد اس جانب توجہ نہ دی تو آئندہ چند سال میں خشک سالی پیدا ہوسکتی ہے۔