دوشنبے میں وفاقی وزیر سرمایہ کاری عبدالعلیم خان سے تاجکستان کی اہم کاروباری شخصیات نے ملاقاتیں کیں۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھاکہ کاروباری سرگرمیوں اور تجارت کے لیے پاکستان سنٹرل ایشیا کی بڑی منڈی ثابت ہوسکتا ہے۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری عبدالعلیم خان سے ملاقات میں ٹیکسٹائل، فارماسوٹیکل، تعمیرات، آئی ٹی، بینکوں اور ائیر لائنز سے وابستہ دس بڑے بزنس گروپس نے شرکت کی۔ سرمایہ کاروں نے پاک تاجکستان بارڈر کے نزدیک امپورٹ،ایکسپورٹ کیلئے گڈز ٹرمینل کی تعمیرات میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
عبدالعلیم خان نے پاکستان سے بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ کہا کاروباری سرگرمیوں اور تجارت کیلئے پاکستان سنٹرل ایشیا کی بڑی منڈی ثابت ہو سکتا ہے۔ سنٹرل ایشیا کے تاجروں کیلئے پاکستان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ مستقبل قریب میں پاکستان کا پرائیویٹ سیکٹر دیگر ممالک سے تجارت کیلئے آگے آئے گا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں اکنامک فری زون اور دیگر مراعات دیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ تاجکستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کاروباری حجم میں مزید اضافہ ہوگا۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ اُن کا تاجکستان کا دورہ انتہائی مفید رہا۔ تاجکستان کی تاجر برادری نے عبدالعلیم خان کی پیشکش پر آمادگی اور مسرت کا اظہار کیا۔تاجکستان کی اہم کاروباری شخصیات کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں جلد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گے۔