اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا۔
تین یورپی ممالک اسپین، آئرلینڈ اور ناروے کی جانب سے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔
تینوں ممالک نے کہا کہ انہوں نے 1967 میں جنگ سے قبل قائم ہونے والی سرحدوں پر مبنی ایک فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جس میں یروشلم اسرائیل اور فلسطین دونوں کا دارالحکومت ہے۔
آئرلینڈ
آئرلینڈ کی پارلیمنٹ کے اوپر فلسطینی پرچم لہرا دیا گیا جبکہ وزیر اعظم سائمن ہیرس نے کہا کہ یہ ایک تاریخی اور اہم اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دیگر یورپی ممالک اس فیصلے کی پیروی کریں گے۔
ناروے
جیسے ہی ناروے کی جانب سے فیصلے کی باضابطہ منظوری دی گئی تو وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے نے کہا کہ یہ ناروے اور فلسطین تعلقات کے لیے ایک خاص دن ہے۔
اسپین
اسپین کی کابینہ کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا نہ صرف تاریخی انصاف کا معاملہ ہے بلکہ یہ ایک ضروری ضرورت بھی ہے اگر ہم سب کو امن حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے اصرار کیا کہ اسپین اسرائیل کے خلاف کارروائی نہیں کر رہا اور وہ حماس کے خلاف کھڑا ہے جو دو ریاستی حل کی مخالفت کرتی ہے۔
دوسری جانب دو بین الاقوامی عدالتوں کی جانب سے جنوبی غزہ میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی کارروائیوں کو ختم کرنے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر جنگی جرائم کا الزام عائد کرنے کے بعد تینوں ممالک کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے سے اسرائیل پر سفارتی دباؤ بڑھ گیا ہے۔
اسرائیل نے آئرلینڈ، ناروے اور اسپین سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔
سفارت کاروں کو شبہ ہے کہ اسرائیل نے اسپین، آئرلینڈ اور ناروے کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا ہے تاکہ دوسرے ممالک کو ان کی پیروی کرنے سے روکا جا سکے۔
سلووینیا، مالٹا اور بیلجیئم نے حالیہ مہینوں میں اشارہ دیا ہے کہ وہ فلسطین کو تسلیم کر سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر 139 ممالک رسمی طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔
برطانیہ پر دباؤ
تین یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بعد برطانیہ پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔
اسکاٹش نیشنل پارٹی کے سربراہ اور اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر جان سوینی نے کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ رشی سوناک اور لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر کو خط لکھا ہے جس میں جان سوینی نے موقف اپنایا کہ اگلے الیکشن کے بعد جو بھی وزیر اعظم بنے فلسطین کو فوری تسلیم کرے۔
انہوں نے لکھا کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسکاٹش نیشنل پارٹی اپنے بل بوتے پر ایکشن لے گی۔