تحریک انصاف کے ترجمان حسن روف نے کہاہے کہ اس حملے کے تمام پہلو سامنے آئیں گے، جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، اگر کوئی یہ کہتا ہےجوہم کہتے ہیں وہی حرف آخر ہے تو ایسا کچھ نہیں ہے ۔
تحریک انصاف کے ترجمان روف حسن نے سیکریٹری جنرل عمر ایوب اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں ،جمہوریت آئےگی،جس طرح کا ہمارے اوپر ظلم ڈھایا گیا، جنوبی ایشیا میں ایسی مثال نہیں ملتی، پچھلے2سال میں ہماری آوازوں کےساتھ میڈیا کی آواز کو بھی مسخ کیا گیا،جس طرح تضحیک کی جا رہی ہے وہ آپ کے سامنے ہے، ہماری درخواست کے باوجود جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا،ہروہ طریقہ روارکھا جارہا ہےجس سے ملک کمزور ہو، پارٹی کےساتھ جوسلوک روا رکھا گیا کس قانون کے تحت ہوا،حملہ آور کون تھا، ایک روز پہلے ٹی وی چینل سےباہر نکلا توتین لوگوں نےدھمکیاں دیں، مکےبھی مارے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو میرے اوپر حملہ ہوا ہے یہ زخم شاید نظر بھی آئے، وقت آ گیا ہے ساری قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، ان کا ہر بیانیہ ناکام ہو گیا ہے، ہمیں مار تو سکتے ہیں لیکن میں جھکوں گا نہیں، بے شک سینے پر گولی ماردیں لیکن ہم، ظلم اور جبر کے سامنے نہیں جھکیں گے، بانی پی ٹی آئی پر دوحملہ آوروں کو بری کردیا گیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ شام رؤف حسن پرٹی وی چینل کو انٹرویو کے بعد باہر آئے تو قاتلانہ حملہ ہوا، اللہ تعالیٰ نے رؤف حسن کو دوبارہ زندگی دی ہے، حملہ آوروں نے ایک تیز دھار آلے سے رؤف حسن کی گال کو چیر ڈالا، رات گئے پمز اسپتال میں بھی گئے اور پھر پولیس کو رپورٹ درج کرائی، جو مقدمہ درج ہوا اس میں رؤف حسن نے پولیس کو واضح سب کچھ بتایا۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ ہم ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں، پولیس نے جو ایف آئی آر درج کی اس میں دہشتگردی کا ذکرتک نہیں، عدلیہ سے ڈیمانڈ کرتے ہیں، اس حملے کی تحقیقات کیلئےفوری جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، بطور اپوزیشن لیڈرپوری قوم کو ایک بات باور کرانا چاہتا ہوں، اگر ہماری قیادت پراس طرح کاحملہ ہوا توہم ملک بھرمیں پرامن احتجاج کریں گے، اس وقت ملک بھر میں لاقانونیت بڑھ رہی ہے، پولیس رشوتیں بٹورنے پر لگی ہے، امن و امان کی طرف توجہ نہیں، اس واقعہ کو 24 گھنٹے گزر گئے، ابھی تک بڑی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔