مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا ہے کہ نواز شریف کا پرویز مشرف کو آرمی چیف بنانے کا فیصلہ اس وقت کے حالات کے مطابق درست تھا، مگر پرویز مشرف کو آئین کو توڑنے کا حق کسی نے نہیں دیا تھا۔
سماء کے پروگرام سماء ڈیبیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا تھا کہ آئین شکنی کی معافی کے لئے پرویز مشرف نواز شریف کو سیاسی پیشکش بھی کرتے رہے مگر نواز شریف نے کہا کہ وہ دیوار پھلانگ کر اقتدار میں نہیں آنا چاہتے۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی ہمیشہ کوشش تھی کہ اس کو معافی مل جائے اور سابق آرمی چیف جنرل ر راحیل شریف نے بھی سفارش کی کہ مشرف کو کچھ مت کہیں۔
سابق آرمی چیف جنرل ر قمر باجوہ کی ایکسٹینشن کے متعلق سوال کے جواب میں ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایکسٹینشن دینی ہوتی تو راحیل شریف کو دے دیتے جو کہہ رہے تھے کہ اس کے بدلے پاناما کیس ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دینا چاہتے تھے اسی لئے ان کی جماعت کے بہت سے لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے اس کے لئے ووٹ نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایکسٹینشن دینی ہوتی تو قمر جاوید باجوہ تیسری دفعہ بھی ایڑھیاں رگڑ رہے تھے اور ان کے سسر میرے ساتھ بھی رابطے میں تھے۔