کرغز حکومت اور پاکستانی سفیر کے جائزے کے مطابق مجموعی صورتحال اس وقت مکمل طور پر قابو میں ہے۔ حساس مقامات پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تعینات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صورتحال صبح 10:00 بجے سے کنٹرول میں ہے ،صدر اور کابینہ سمیت کرغز حکومت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔تمام مظاہرین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مذاکرات کے بعد منتشر ہو چکے ہیں ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ پرتشدد مظاہرین کی شناخت اور انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
پاکستان سفارتخانہ کے عملے اور سفیر نے ہاسٹلز اور ہسپتال کا دورہ کیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہاسٹلز کے تحفظ کو کوارڈنیٹ کیا گیا ہے۔ جبکہ الگ تھلگ اپارٹمنٹس میں رہنے والے طلباء بھی ہاسٹلز میں شفٹ کئے گئے ہیں۔پاکستانی سفارت خانے نے پاکستانی طلباء کی سہولت کیلئے کرغز میڈیکل یونیورسٹیوں سے آن لائن کلاسز کے لیے رابطہ کیا ہے ۔
ہنگامی نمبر متعلقہ مسائل کو کوارڈینیٹ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔جبکہ ڈپٹی وزیرِ اعظم / فارن منسٹر اسحٰق ڈار اور منسٹر امیر مقام کا کل کرغزستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ فارن منسٹر بعد میں قزاقستان میں ایس سی او کانفرنس میں شرکت کریں گے۔تقریباً 40 پاکستانی طلباء معمول کی ایرونومیڈ چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے لاہور واپس آئے ہیں۔
حکومتِ پاکستان کل شام اسلام آباد سے بشکیک، کرغزستان اور واپس اسلام آباد کے لیے جہاز بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اضافی ایرونومیڈ چارٹرڈ فلائٹس بھی شیڈول کی جا رہی ہیں۔