سپریم کورٹ میں نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تصویر کس نے لیک کی اس بارے بڑا دعویٰ سامنے آگیا ہے۔
جمعرات کو سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو ( نیب ) ترامیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت عظمیٰ کے حکم پر بانی پی ٹی آئی کو بھی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا۔
لازمی پڑھیں ۔ہم قانون توڑیں یا فوج توڑے،ایک ہی بات ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی ایک تصویر لیک ہوئی جو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی جس پر سپریم کورٹ انتظامیہ نے تحقیقات شروع کیں اور پولیس ذرائع کے مطابق اسٹاف کو سی سی ٹی وی کیمرے دیکھ کر تصویر وائرل کرنے والے کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی گئی۔
لازمی پڑھیں۔ عمران خان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی تحقیقات شروع
تصویر وائرل ہونے کی تحقیقات کے حوالے سے کوئی آفیشل پیشرفت تاحال سامنے نہیں آئی تاہم، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدر میاں عقیل افضل نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے اور مبینہ شخص کی نشاندہی کی ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں میاں عقیل کا کہنا تھا کہ ’’ عمران خان کی تصویر بنانے والے کا بالآخر پتہ چل ہی گیا ‘‘۔
صدر پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ’’ سپریم کورٹ کورٹ کی کارروائی کے دوران جب عمران خان کی کمرہ عدالت سے لی گئی تصویر وائرل ہوئی تو ہلچل مچ گئی سب سے پہلے سیکورٹی اداروں نے صحافیوں پر شک کیا جس پر انہیں بتایا گیا کہ یہ تصویر جس سائیڈ سے لی گئی ہے وہاں صحافی جاتے ہی نہیں ‘‘۔
عمران خان کی تصویر بنانے والے کا بالآخر پتہ چل ہی گیا
— Mian Aqeel Afzal (@mianaqeelafzal) May 16, 2024
سپریم کورٹ کورٹ کاروائی کے دوران جب عمران خان کی کمرہ عدالت سے لی گئی تصویر وائرل ہوئی تو ہلچل مچ گئی سب سے پہلے سیکورٹی اداروں نے صحافیوں پر شک کیا جس پر انہیں بتایا گیا کہ یہ تصویر جس سائیڈ سے لی گئی ہے وہاں صحافی جاتے ہی… pic.twitter.com/PIrPCXM7tE
انہوں نے کہا کہ ’’ بڑا واویلا بڑا رولا گولا بالاخر جب معلوم ہوا جناب نئے نویلے وکیل ہیں ایک وکیل کے بیٹے ہیں اور لا کلرک کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں تو پھر سارا غصہ ٹھنڈا اور بات شکایتوں تک ہی محدود ہوگئی ‘‘۔