لاہور کے بیوٹی پارلر میں سنگھار کیلئے آنے والی خواتین کی نازیبا تصاویر بنا کر وائرل کرنے کے معاملے میں نواب ٹاو ن پولیس کے اہلکار کے قانون سے لاعلم ہونے کا انکشاف ہواہے ، پہلے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا او ر پھر علم ہونے پر دفعات حذف کر دی گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر میں بتایا گیاہے کہ بیوٹی پالر کی مالکن سے دو خواتین کی سکن پالش کے دوران لی گئیں نیم برہنہ تصاویر برآمد ہوئی ہیں جبکہ بیوٹی پارلر کی مالکن رخسانہ کے موبائل فون سے دیگر متعدد لڑکیوں کی نیم برہنہ تصاویر بھی برآمد کی گئی ہیں۔
پولیس کا کہناہے کہ ملزمہ کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی،مقدمہ پیکاایکٹ کی دفعات کےتحت درج کیاگیاتھا لیکن اب مقدمہ میں لگائی جانےوالی پیکاایکٹ کی دفعات کوحذف کردیاگیا، پیکاایکٹ کے تحت ایف آئِی اے سائبرکرائم کارروائی کرسکتاہے،کارروائی تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت کی جائے گی ۔