نئے مالی سال کا بجٹ 7 جون کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ 7 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ، نئے بجٹ کے ابتدائی خدوخال تیار کرلئے گئے ہیں اور معاشی شرح نمو کا ہدف ساڑھے تین سے چار فیصد تک مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
اگلےمالی سال میں مہنگائی 12.7 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ خصوصی اجلاس میں کرے گی ۔
دفاعی بجٹ میں بھی اضافہ متوقع ہے جو کہ 1804 ارب سےبڑھ کر دو ہزار ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا ۔
وزرات خزانہ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں مجموعی اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 24 ہزار 710 ارب روپے لگایا گیا ہے ، جبکہ آمدن 15 ہزار 424 ارب روپے تک محدود رہے گی ، 9 ہزار 286 ارب روپے کا ممکنہ مالی خسارہ قرض لے کر پورا کیا جائے گا ۔
آئندہ مالی سال میں مجموعی ترقیاتی بجٹ کا حجم 2 ہزار 590 ارب روپے ہو گا جس میں سے وفاقی ترقیاتی پروگرام 890 ارب اور صوبائی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 700 ارب روپے کا ہو گا ۔
آئندہ مالی سال میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 787 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ سبسڈی کیلئےایک ہزار 509 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
ایف بی آر کے ٹیکس محاصل 11 ہزار 113 ارب ، نان ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 2 ہزار 11 ارب روپے تک لگایا گیا ہے ، اس میں سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1080ارب روپے وصول کئے جائیں گے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) سے مشاورت کے دوران مجوزہ اعدادوشمار میں ردوبدل کا امکان ہے ۔