ایف بی آر کے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر تاحال عمل کیوں نہیں کیا گیا ، پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے ، نان فائلرز کے موبائل فون استعمال پر ڈھائی فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز بھی سامنے آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آرکا 5 لاکھ سےزائد نان فائلرزکی سمز بند نہ کرنےکیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر لیاہے اور 15مئی تک پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیز نے سمز بند نہ کیں تو قانونی چارہ جوئی ہوگی، درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کیے جانے کا امکان۔ ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے حکام پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر متفق ہیں۔نان فائلرز کی سمز کی بندش میں رکاوٹ کے باعث متبادل اقدامات پربھی غور جاری ہے ۔ سمز بلاک نہ ہونے کی صورت میں نان فائلرز کے سم خریدنے پر 2.5 فیصد اضافی ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز۔ اس کے علاوہ ہر دفعہ موبائل بیلنس اور ڈیٹا لوڈ پر بھی اضافی ٹیکس کٹے گا۔
10 دن سے زائد گزرنے کے باوجود پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں نے ایف بی آر کے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد نہیں کیا ہے اور مؤقف اپنایا کہ مجوزہ اقدام بنیادی شہری حقوق سے متصادم اور اُن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔