سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونے پرٹی وی اینکرز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو جس طرح سےشہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی گئی وہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔
ہمیں شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے،جن عناصرنے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے،یہ شہداء کی قربانیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے آج ہم محفوظ ہیں۔
اینکرپرسن اریبہ خان کا کہنا ہےکہ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سےہی ہمارے بچوں کےسروں پرباپ کا سایہ ہےاورانکے اپنے بچے آج یتیم ہیں۔
اینکر پرسن ذیشان یاسین نے کہا کہ گزشتہ سال جس طرح سے 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی گئی وہ انتہائی قابل افسوس ہے،شہداء کا یہ احسان ہےکہ انہوں نے جانیں قربان کرکےملک کا دفاع کیا،ہمار اخلاقی فرض ہےکہ ہم شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھیں۔
اینکر پرسن خدیجہ راٹھور نےکہا کہ شہید کی جو موت ہےوہ قوم کی حیات ہے، سانحہ 9 مئی کےواقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،عوام کا مطالبہ ہے کہ اس واقعےمیں ملوث افراد کےخلاف فوری کارروائی کی جائے،جس طرح شہدا کی یادگاروں کی بےحرمتی کرکے ان کے لواحقین کی دل آزاری کی گئی اس کی جتنی بھی مذمت کی جائےکم ہے،یہ ہمارا فرض ہے کہ شہداء کے گھر والوں پرہم ناز کریں اور ان کو عزت بخشیں،جو کام دشمن نہ کرسکا، شرپسندوں نےگزشتہ سال 9 مئی کوکردکھایا،اس افسوس ناک واقعے کےلیےمیرے پاس الفاظ نہیں ہیں، شرپسندوں نے قومی املاک کو بری طرح نقصان پہنچایا۔
راجہ انیس نےکہا ہےکہ شرپسندتوڑ پھوڑ کرتےہوئے یہ بھول گئے کہ آج ہماری آزادی شہداء کی قربانیوں کی مرہون منت ہے،شہداء نے اپنا آج قربان کرکے ہمارا اور ہمارےبچوں کا کل محفوظ بنایا،میں حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ ان شرپسند عناصر کو سخت سے سخت سزا دی جائے،پوری قوم اپنےشہیدوں کے ساتھ کھڑی ہوگی کہ شہید ہمارا قومی اثاثہ ہیں،جس طرح 9 مئی کوتوڑ پھوڑ کے واقعات ہوئے، شہداء کی یادگاروں کو نذر آتش کیا گیا وہ انتہائی دلخراش ہے۔
9 مئی کو جس طرح افواجِ پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی اس کی ہم پر زورمذمت کرتے ہیں،اس واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ہم شہداء کی قربانیوں کے مقروض ہیں۔