مودی کے ہندوستان میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں،مودی کے دورحکومت میں بھارتی سر زمین خواتین پر تنگ کر دی گئی ہے۔
بی جے پی کےسائے تلے پلنے والے غنڈوں کا خواتین کےساتھ ناروا سلوک کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،اقتدار کی ہوس اور طاقت کےنشےمیں دھت مودی سرکار اپنی ہی خواتین کے لیے وبال جان بن گئی۔
بی جے پی کی اتحادی جماعت کےکارندے پراجول ریوانا پر 400 سے زائد خواتین کی عصمت دری کرنےکا الزام ہے،بھارتی جریدے کےمطابق پراجول ریوانا400 خواتین کےساتھ جنسی زیادتی جیسا سنگین جرم کرنے کے باوجود جرمنی فرار ہو گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کی اتحادی جماعت کے ایک رکن پارلیمنٹ پرمتعدد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا ملوث ہےجس سے عام انتخابات متنازعہ ہو گئے۔
پراجول ریوانا پر یہ الزام بھی عائد ہےکہ اس نےخواتین کے ساتھ 2800 سے زائد بد سلوکی کی ویڈیوز کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا۔
مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی بنگلور کی سابق کونسلر نےمقامی میڈیا کو بتایا کہ ریواناجو بھارت سےفرار ہوا ہے اس نے مجھےمسلسل زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ خاتون نے مودی پر الزام لگایا کہ مودی سرکار کو بارہا اس کیس کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا لیکن اسکے باوجود مودی نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
ایک اورمتاثرہ خاتون نے پراجول پر الزام لگایا کہ وہ 2 سال اسےزیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور اسے قتل کرنے کی بھی دھمکیاں دیتا رہا۔
راہول گاندھی نےمودی سرکار کا اصل چہرہ بےنقاب کرتے ہوئےکہا کہ بی جے پی پہلے سے ان الزامات سے واقف تھی ،یہ جنسی اسکینڈل نہیں ہے بلکہ اجتماعی عصمت دری ہے اورمودی سرکار نےاجتماعی زیادتی کرنے والے کی حمایت کی ہے
کانگریس کی جنرل سیکٹری پرینکا گاندھی نے بھی خاموش رہنے پر بی جے پی اور مودی پرکڑی تنقید کی ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ اس گھناؤنے جرم میں سینکڑوں خواتین کی زندگیاں برباد ہوئیں کیا مودی جی آپ خاموش رہیں گے؟
مودی سرکار نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئےپراجول ریوانا سے لا تعلقی کا اظہار کر کےسوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔