بھارتی فوج نے مقامی ساختہ ٹینکوں، توپ خانے، فضائی دفاع اور دیگر اسلحہ اور گولہ بارود کے ناقص معیار کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہونے والے حادثات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت ملکی سطح پر تیار اسلحے کی تیاری اور کوالٹی پروڈکشن میں بہت پیچھے ہے، مئی 2017 میں بھارتی فوج نے جنوبی کوریا کو کے نائن وجرا سیلف پروپیلڈ ہووٹزر کے 100 یونٹس کا آرڈر دیا تھا۔
90 یونٹس کو میڈ ان انڈیا کے تحت بھارت میں تیار کیا گیا مقامی طور پر تیار کردہ یونٹس ناقص نکلے، بھارت میں بنائی جانے والی ان ساس رائفلز بھی دنیا بھر میں بھارت کیلئے شرمندگی کا باعث بنی۔
سنہ 2023 میں بھی بھارتی فضائیہ کے دو جہاز تکنیکی خرابی کے باعث اتر دپیش میں گر کر تباہ ہوگئے، بھارتی فوج نے وزارت دفاع کو بتایا کہ گولہ بارود سے متعلق حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ہلاکتوں، زخمیوں اور آلات کے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔
بھارتی فوج کے لیے یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں، بلکہ جب سے بھارتی فوج کو مقامی طور پر تیار کردہ ایمونیشن ہتھیاروں کے استعمال کیلئے دیا گیا حادثات ان کا مقدر بن چکے ہیں۔
ٹیسٹ فائرنگ کے دوران اسی طرح کے حادثات کے بعد بھارتی ساختہ سازوسامان اور گولہ بارود کے معیار پر ماضی میں بھی بھارتی فوج اور بین الاقوامی سطح پرسوال اٹھائے گئے، یہ واقعات بھارت کی دفاعی پیداواری صلاحیتوں خصوصاً فوجی سازوسامان برآمد کرنے کے حوالے سے ناقص معیار کو ظاہر کرتے ہیں۔
بھارتی تیار کردہ ناقص ہتھیار اور ایمونیشن بھارتی فوج کے ذہنوں میں تذبذب پیدا کر رہے ہیں جس سے میدان جنگ میں بھارتی فوج کی ممکنہ کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ بھارتی فوج نے وزارت دفاع کو بتایا کہ گولہ بارود سے متعلق حادثات میں خطرناک حدتک اضافہ ''ہلاکتوں، زخمیوں اور آلات کو نقصان'' کا باعث بن رہا ہے۔
واضح ہے کہ مودی کی ہندوتوا پالیسیوں سے بھارتی نوجوان بالخصوص اقلیتیں متنفر ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے نوجوان نسل بھارتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے سے گریزاں ہے، نتیجاً بغیر کسی حکمت عملی کے ”میڈ ان انڈیا“ کے بھونڈے تجربات کئے جا رہے ہیں۔