وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ صدیوں پر میحط تعلقات کو باہمی تعاون میں بدلنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں ایرانی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر کا دورہ ہم سب کیلئے اعزاز کی بات ہے، ایران کے صدر اور ان کے وفد کو خوش آمدید کہتاہوں، ایرانی صدر کو دیکھ کر آنکھیں ٹھنڈی اور دل خوش ہوا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ایران سے پاکستان کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں، قیام پاکستان سےقبل بھی ایران سے قریبی روابط تھے، سنہ 1947 میں ایران پاکستان کو تسلیم کرنے والوں میں سرفہرست تھا۔ ان روابط کوترقی وخوشحالی، باہمی محبت،عوام کی بہتری کیلئے استعمال کرناہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان 8 مختلف سمجھوتوں پر دستخط
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ کے معاملے پر ایران نے مضبوط مؤقف پیش کیا۔ تمام اسلامی ممالک کو او آئی سی کے پلیٹ فارم پر آواز بلند کرنا ہوگی ۔ ایران نے ہمیشہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی۔ فلسطین میں ہزاروں بچے شہید کردیئے گئے، پاکستان غزہ کے فلسطینی بھائیوں بہنوں کے ساتھ ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایرانی صدر سیاسی دانش اورحکمت کا سمندرہیں، ابراہیم رئیسی کی مدبرانہ قیادت میں ایران نے ترقی کی، موقع آگیا ہے پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مستحکم کریں، وقت آگیا ہےسرحدوں پر ترقی اورخوشحالی کے مینارقائم کریں۔
اسلام آباد کی " الیونتھ ایونیو " کا نام "ایران ایونیو" رکھ دیا گیا
اس موقع پر ایران صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کیخلاف پاکستان کاردعمل قابل ستائش ہے، غزہ کے عوام کی حمایت پر پاکستانی عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ کو نہتے فلسطینیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی۔
ابراہیم رئیسی نے پاک ایران باہمی تجارتی حجم دس ارب ڈالرتک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا، کہا بارڈرتجارت سےدونوں ممالک کےعوام کی خوشحالی ممکن ہے۔ بارڈر مارکیٹ سے تجارت کوفروغ ملے گا اور روزگارکے مواقع بڑھیں گے۔
اس سے قبل اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے درمیان وزیرِاعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، تعاون بڑھانے پر گفتگو کی گئی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔
ایرانی صدر اور شہباز شریف کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پاکستانی قوم آپ کےدورے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ ایرانی صدر نے پرتپاک استقبال پر وزیرِاعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تعلقات کے فروغ، تعاون بڑھانے، تجارت اور مواصلاتی روابط بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ، جب کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔