حکومت نے ملکی آئی ٹی برآمدات میں اضافے اور ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کیلئے جامع پلان تیار کرلیا، ملک میں 10 لاکھ فری لانسرز کو تربیت دینے کیلئے خصوصی سینٹرز قائم کئے جائیں گے، موبائل فونز سمیت اسمارٹ ڈیوائسز پاکستان میں تیار کی جائیں گی، ڈیجیٹل اکانومی، خصوصی ٹیکنالوجی زونز کا قیام، ٹیلی کام اور کلاؤڈ انفرااسٹرکچر کی تعمیر بھی مجوزہ پلان کا حصہ ہے۔
آئی ٹی برآمدات کو 2.6 ارب ڈالر سے 15 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے جامع پلان تیار کر لیا گیا۔ حکومت نے ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور ٹیلی کام انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنالیا، کلاؤڈ انفرااسٹرکچر تعمیر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل اکانومی کے مجوزہ پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انفرااسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کیلئے ایکو سسٹم کا ماسٹر پلان تیار کیا جائے گا، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
سماء کی حاصل کردہ دستاویز کے مطابق پاکستان میں موبائل فونز سمیت اسمارٹ ڈیوائسز تیار کی جائیں گی، آئی ٹی سیکٹر میں 10 لاکھ فری لانسرز کو تربیت دینے کا ہدف ہے، فری لانسنگ سینٹرز قائم ہوں گے، طویل مدتی منصوبے کے طور پر 2 لاکھ اضافی ہائی ٹیک آئی ٹی ہیومن ریسورس تیار کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ تک اسمارٹ فون فنانسنگ کیلئے ڈرافٹ ریگولیشن تیار کرلیا جائے گا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی کا جائزہ لینے کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ٹیلی کام انڈسٹری کو اگلے 3 سے 5 سال انڈسٹریل پاور ٹیرف دینے کی تجویز ہے، آئی ٹی کمپنیوں کی خصوصی اقتصادی زونز میں رجسٹریشن کی جائے گی، ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے تحت ایونٹ منعقد کئے جائیں گے۔
حکام کے مطابق بین الاقوامی سطح پر آئی ٹی ایکسپوز، کانفرنسز اور ٹریڈ شوز میں شرکت یقینی بنائی جائے گی، تنازعات کے حل کیلئے ٹیلی کام ٹربیونل قائم کیا جائے گا، آئی ٹی گریجوایٹس کا معیار بہتر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔