انفارمیشن ٹیکنالوجی کامرس نیٹ ورک آئی ٹی سی این کے 24 ویں ایڈیشن کا آغاز ہوگیا۔
ایشیائی فورم ”انفارمیشن ٹیکنالوجی کامرس نیٹ ورک“ آئی ٹی سی این کے24 ویں ایڈیشن کا آغازایکسپو سنٹر لاہور میں ہواجس کی میزبانی پاکستان کررہا ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائےآئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ مہمان خصوصی تھیں،اپنےخطاب میں شزہ فاطمہ نےکہا کہ حکومت انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (ICTs) میں اپنےمتعدد فلیگ شپ منصوبوں جیسےکہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز (STZs) کے لئےسہولت فراہم کررہی ہے
ملک بھر میں فائبرائزیشن کا قومی منصوبہ، اور تیز رفتار براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی استطاعت کے لیےسہولت فراہم کرنا اسی منصوبے کا حصہ ہے
وزیر مملکت شزہ فاطمہ نےکہا کہ حکومت نے عوام کو ڈیجیٹل آلات تک رسائی فراہم کرنے کےلیےپالیسی فریم ورک تشکیل دیا ہے،حکومت غیرملکی اورمقامی آئی ٹی کمپنیوں اورسرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے سازگارماحول فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کا آئی ٹی انڈسٹری میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد فراہم کرنے،کاروبار کو آسان بنانے اور آئی ٹی انڈسٹری کے اہداف کے حصول میں اہم کردار ہے۔
آئی ٹی کمپنیاں پاکستان کو علاقائی اورعالمی ٹیک ہب بنانے کے لیے حکومت کے تعاون سے عالمی سطح پراپنے تعاون میں اضافہ کریں،پاکستان ڈیجیٹل کارپوریشن آرگنائزیشن کی رکنیت کے باعث آئی ٹی ایکو سسٹم میں ایک اہم شراکت دار بن چکا ہے،
اس موقع پرڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل،دیمہ ال یحییٰ نےکہا کہ پاکستان اپنی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی کو بروئے کارلانےمیں فعال رہا ہے
دیمہ ال یحییٰ پاکستان کے ان اقدامات سے اس معیشت میں 2030 تک 5.9 بلین ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔
اس موقع پرچیئرمین پاشا محمد زوہیب،کنٹری ایجوکیشن لیڈ مائیکرو سافٹ جبران جمشید، عدیل اعزاز شیخ،سی ای او اگنائٹ،چیئرمین نیٹسول سلیم غوری، سیکرٹری جنرل اسلامک چیمبر آف کامرس انڈسٹریز اینڈ ایگریکلچر یوسف حسن خلوی اور نائب صدر ای کامرس گیٹ وے محمد عمیر نظام نے بھی خطاب کیا۔