نوشکی میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے ، تمام افراد کی میتیں پنجاب کیلئے روانہ کر دی گئیں ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق نوشکی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس کے بعد میتیں کو پنجاب کیلئے روانہ کیا گیا ،نماز جنازہ میں ایف سی،پولیس افسران اورجاں بحق افرادکےلواحقین نے شرکت کی ، نوشکی حملےمیں جاں بحق افرادکاتعلق منڈی بہاءالدین اورگوجرانوالہ سےہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے نوشکی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کی قوم یاکوئی مذہب نہیں ہے،جوذمہ دارہوگااس کےخلاف سخت کارروائی کی جائےگی،اس حوالےسےجس کی بھی غفلت ہوئی اس کےخلاف کارروائی ہوگی،نوشکی واقعہ کےشہداکےخون کابدلہ لیا جائے گا، ریاست پوری طاقت کےساتھ دہشت گردوں پرحملہ آورہوگی،کسی بھی صورت ریاست کی رٹ برقراررکھی جائےگی ،معصوم لوگوں کوقتل کیاجارہاہوتومذاکرات تونہیں ہوسکتے،جس نےبھی سہولت کاری کی اس کےپیچھےجائیں گے،ہم اپنےسیکیورٹی پلان پرنظرثانی کریں گے،اپنی شاہراہوں اورمسافروں کی حفاظت کریں گے۔
وزیراعظم نے اس لرزہ خیز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقتولین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے مقتولین کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کی بلندی ء درجات کی دعاء کی۔وزیراعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ رنج کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، دہشتگردی کی اس واقعے کے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نوشکی میں مسلح افراد نے ایک بس کو روکا اور شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد اس میں سوار 9 مسافروں کو اُتار کر اغوا کرلیا اور قریبی پہاڑوں کی طرف فرار ہوگئے۔ بعدازاں کچھ فاصلے پر ایک پُل کے نیچے سے اغوا ہونے والے تمام 9 مسافروں کی لاشیں ملیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔