الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سےکی گئی نئی حلقہ بندیوں میں بلوچستان کی قومی اور صوبائی نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، تاہم بعض علاقوں کو ایک حلقے سے نکال کر دوسرے میں شامل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے رواں سال ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست جاری کی ہے، جس میں بلوچستان کی قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں جبکہ مختلف حلقوں کے علاقے تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی میں سب سے زیادہ آبادی والا حلقہ پی بی 51 چمن ہے،پی بی 51 چمن کی آبادی 4 لاکھ 66 ہزار 218 ہے ، سب سے کم آبادی والا صوبائی حلقہ پی بی 23 آواران ہے ، حلقہ پی بی 23 آواران کی آبادی 1 لاکھ 78 ہزار 958 ہے ،صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 1 میں ضلع شیرانی کے ساتھ موسیٰ خیل کی جگہ ضلع ژوب کو شامل کیا گیا ہے ،پی بی 2 ضلع ژوب ، بابر اور مرغہ کبزئی کے علاقوں پر مشتمل ہو گا ۔
اسی طرح پی بی 4 میں ضلع بارکھان کے ساتھ ضلع موسیٰ خیل شامل کر لیا گیا،ضلع ہرنائی کو زیارت سے علیحدہ کرکے پی بی 8 میں ضلع سبی کے ساتھ شامل کر دیا گیا ہے، صوبائی اسمبلی کا حلقہ پی بی 7 ضلع زیارت پر مشتمل ہو گا ، ضلع جعفر آباد کی ایک نشست کم کر دی گئی ، جھل مگسی کو ضلع کچھی سے علیحدہ کر دیا گیا ،پی بی 12 ضلع کچھی جبکہ پی بی 11 ضلع جھل مگسی پر مشتمل ہو گا۔
نئی حلقہ بندیوں میں خضدار کی نشستیں چار سے کم کرکے تین کر دی گئیں ، شہید سکندر آباد زہری کا علاقہ ، خضدار 1 میں شامل کیا گیا ہے، ضلع لسبیلہ کی ایک نشست کم کر دی گئی ،ضلع لسبیلہ پی بی 22 جبکہ حب پی بی 21 پر مشتمل ہو گا ،ضلع پنجگور کو آواران سے علیحدہ کر دیا گیا ، ایک نشست کا بھی اضافہ کیا گیا ،پی بی 29 پنجگور 1 جبکہ پی بی 30 پنجگور 2 پر مشتمل ہو گا ،پی بی 23 ضلع آواران پر مشتمل ہو گا ۔
نئی حلقہ بندیوں میں قلعہ عبداللہ کی دو نشستیں کم کر دی گئیں ، نئی حلقہ بندیوں کے مطابق پی بی 50 ضلع قلعہ عبداللہ جبکہ پی بی 51 ضلع چمن پر مشتمل ہو گا ، 2018 کی حلقہ بندیوں کے مطابق چمن بطور تحصیل اور میونسپل کارپوریشن پی بی 23 قلعہ عبداللہ 3 میں شامل تھا ،نئی حلقہ بندیوں میں ضلع مستونگ کو ضلع کچھی سے علیحدہ کر دیا گیا ،حلق پی بی 37 ضلع مستونگ پر مشتمل ہوگا ۔
نئی حلقہ بندیوں میں بلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 16 رکھی گئی ہے ،قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ آبادی والی نشست این اے 255 ہے ، این اے 255 کی کل آبادی 11 لاکھ 24 ہزار 576 رکھی گئی ہے، این اے 255 صحبت پور جعفر آباد اوستہ محمد شامل ہیں ۔
اسی طرح سب سے کم آبادی والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 263 ہے ،این اے 263 میں آبادی کی تعداد 7 لاکھ 99 ہزار 886 رکھی گئی ہے ، این اے 263 کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ ، میٹروپولیٹن کارپوریشن اور سرکل پر مشتمل ہیں ۔
نئی حلقہ بندیوں میں ضلع ہرنائی کو این اے 252 سے 253 میں منتقل کر دیا گیا ،بارکھان کو این اے 253 سے 252 میں شامل کر دیا گیا ،این اے 255 میں اوستہ محمد اور نصیر آباد کا کچھ حصہ شامل کر دیا گیا ، این اے 257 میں لسبیلہ کےساتھ آواران کو شامل کر دیا گیا ، ضلع گوادر این اے 259 میں ضلع کیچ کےساتھ شامل ،این اے 258 ضلع پنجگور اور ضلع کیچ پر مشتمل ہو گا۔