اسرائیلی ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) نے جنوبی غزہ میں اپنی افواج کی تعداد کمی کر دی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ میں اپنی افواج کی تعداد میں کمی کر دی ہے اور جنوب سے اپنے زیادہ تر زمینی دستوں کو واپس بلا لیا ہے، تاہم، وہاں صرف ایک بریگیڈ باقی ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جنگ ختم نہیں ہوئی، غزہ کی پٹی میں مزید آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو غزہ میں اسرائیل کے طرز عمل پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی اور ملکی تنقید کا سامنا ہے۔
وزارت صحت غزہ کے مطابق اکتوبر سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 33 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو انسانی ساختہ قحط کا سامنا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں بہت سے بچے بھوک سے مر چکے ہیں جہاں خاص طور پر امداد پہنچانا مشکل ہے جو جنوب سے علاقے میں داخل ہو رہی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پورا علاقہ خوراک، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت کا شکار ہے۔