بھارت میں انتخابات قریب آتے ہی مودی سرکار کا اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اپریل 2024 کےانتخابات میں کامیابی کے لئےانتہاء پسندجماعت بی جےپی نے ہرحد پار کردی،اقتدار کے حصول کے لئےسیاسی اقدارکی پامالی کرتےہوئےمودی سرکار اوچھے ہتھکنڈوں پراترآئی۔
نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کی گرفتاری کےبعد عام آدمی پارٹی کی دیگر قیادت بھی مودی سرکارکےنشانے پرآگئی۔
مودی سرکار نےانتخابات میں کامیابی کے لئے اپنےمخالفین کے خلاف محاذ کھولنے کی بھرپور تیاری کرلی،دہلی کی وزیرتعلیم اتیشی مارلینا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ"مودی سرکار کی جانب سے انہیں دھمکایا جارہا ہے،تنبیہ کی جا ر ہی ہے کہ یا تو ان کی پارٹی میں شامل ہو جاؤ یا جیل جانے کے لئے تیار ہو جاؤ
اتیشی مارلینا نےکہا اگرسیاسی کیرئیربچانا ہےتوبی جےپی میں شمولیت اختیارکرنا ہو گی،بی جے پی لوک سبھا انتخابات سے قبل مزید چارعام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کو گرفتارکرنا چاہتی ہےجن میں سوربھ بھردواج،راگھو چڈھا،درگیش پاٹھک اور میں شامل ہوں۔
کانگرس پارٹی کے بعد عام آدمی پارٹی مودی سرکارکی جیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،کانگرس پارٹی کو راستے سے ہٹانے کے لئے مودی سرکار کی جانب سے ان کے اکاؤنٹس منجمد کر کے ساڑھے تین ہزار کروڑ کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا