ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 24.94 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے جبکہ برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 8.93 فیصد کا اضافہ اور درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 8.65 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لے کر مارچ 2024 تک کی مدت میں پاکستان کے تجارتی خسارہ کاحجم 17.030 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 24.94 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک کے تجارتی خسارہ کاحجم 22.68 ارب ڈالرریکارڈ کیا گیا تھا، مارچ میں پاکستان کے تجارتی خسارہ کاحجم 2.17 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں 56.30 فیصد زیادہ ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں تجارتی خسارہ کاحجم 1.38ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 8.93 فیصدکااضافہ ہوا، مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ملکی برآمدات کاحجم 22.91 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 21.06ارب ڈالر تھا۔
فروری کے مقابلہ میں مارچ میں ملکی برآمدات میں 1.08 فیصدکی کمی ہوئی، فروری میں ملکی برآمدات کاحجم 2.58ارب ڈالر ریکارڈکیاگیا جومارچ میں کم ہوکر2.55 ارب ڈالرہوگیا، گزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں رواں سال مارچ میں ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر7.99 فیصدکااضافہ ہوا، گزشتہ سال مارچ میں ملکی برآمدات کاحجم 2.36 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔
پی بی ایس کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ملکی درآمدات کاحجم 39.94 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 43.72 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 8.65 فیصدکم ہے۔ گزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں رواں سال مارچ میں ملکی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر25.86 فیصدکی نموہوئی۔ گزشتہ سال مارچ میں ملکی درآمدات کاحجم 3.75 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو رواں سال مارچ میں 4.72 ارب ڈالرہوگیا۔