ٹورنٹو میں پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز کی خاتون فضائی میزبان حناثانی کی گرفتاری و رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری نے معاملہ الجھا کر رکھ دیا اور کہانی میں نے انکشاف کے بعد تہلکہ خیز موڑ نے پاکستانیوں کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی خاتون فضائی میزبان حنا ثانی کے قبضے سے ٹورنٹو میں متعدد پاسپورٹ برآمد ہونے کے بعد ان کے جوتوں میں سے منشیات (آئس ) برآمد ہونے کا انکشاف ہواہے جس پر انہیں دوبارہ گرفتار کرتے ہوئے جیل منتقل کر دیا گیاہے ۔ترجمان پی آئی اے کی جانب سے بھی حنا ثانی کو جیل منتقل کیئے جانے کی تصدیق کر دی گئی ہے ۔
سماء کو ذرائع نے بتایا کہ ملزمہ کو کینیڈین حکام نے حوالات میں بند کر دیاہے اور ابھی تک ضمانت نہیں مل سکی ہے ، انہیں آج کینیڈین امیگریشن حکام مقامی عدالت میں پیش کریں گے اور ڈیپورٹ ہونے کی صورت میں حنا بطور کریو نہیں سوپی کریو سفر کرے گی ، ان سے دوران تفتیش امیگریشن کی مہریں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
حنانے دوران تفتیش ٹورنٹو ایئر پورٹ پر تعینات پی آئی اے کے مزید دو اہلکاروں کے ناموں کے بارے میں بتایا ہے جن کے نام فائزہ جاوید اور جمیل ہیں ، یہ دونوں افراد حنا کی سہولت کاری کرتے رہے ہیں، کینیڈین حکام نے پی آئی اے کے ان دونوں اہلکاروں سے بھی رات دیر تک پوچھ گچھ کی جبکہ وہ اس سے پہلے بھی حنا کو وارننگ دے چکے ہیں ۔
دوسری جانب انکشاف ہواہے کہ ٹورنٹو میں گرفتار فضائی میزبان سے متعلق ایف آئی اے نے پی آئی اے سے رابطہ کیاہے اور تفصیلات طلب کر لی ہیں ، بتایا گیاہے کہ فضائی میزبان کی معطلی ختم کرانے کیلئے بااثر حلقوں کی جانب سے انتظامیہ پر دباو ڈالا جارہا ہے ۔ پی آئی اے کے سینٹرل ڈسپلنری یونٹ کی مینجر اور فلائٹ شیڈولر کے خلاف بھی تحقیقات کی جارہی ہیں کیونکہ فلائٹ شیڈولر نے ٹورنٹو کیلئے نو فلائی ڈکلیئر سٹاف کو تعینات کیا اور عملے کے افراد کی ڈی جی ایم فلائٹ سروسز نے معمول سے ہٹ کر ڈیوٹی لگائی ۔