پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف نہ لینے کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کی درخواست منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف نہ لینے کیخلاف مسلم لیگ ن، پی پی پی اور جے یوآئی کی جانب سے دائر درخواستیں منظور کرلی گئیں۔
دوران سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر حلف لینے سے انکار کررہے ہیں، جس پر اسپیکر کے وکیل علی عظیم آفریدی نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہے، پہلی بار گورنر کا حکم اپوزیشن لیڈر کے ذریعے آتا ہے، مناسب طریقے سے نہیں آتا۔
جسٹس عتیق شاہ نے سوال کیا کہ گورنر کا آرڈر کسی نے چیلنج کیا ہے؟ جس پر اسپیکر اسمبلی کے وکیل علی عظیم آفریدی نے جواب دیا کہ کسی نے گورنر کے آرڈر کو چیلنج نہیں کیا، 21 مارچ کو سیکرٹری صوبائی اسمبلی نے خط لکھا۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ سیکرٹری کے خط کو چھوڑیں، ہمیں بتا دیں کہ گورنر اسمبلی اجلاس طلب کر سکتا ہے یا نہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ آرٹیکل 109 میں گورنر کرسکتا ہے، اس کو 105 کے ساتھ پڑھا جائے گا، اگر گورنر ایسا کرے گا تو پھر تو وزیراعلیٰ بے اختیار ہوگا۔
اپوزیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت میں کہا کہ ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق فیصلہ بھی دیا۔ حلف نہ لینا لارجر بینچ کے اس فیصلے کی خلاف ورزی بھی ہے۔ اگر اسپیکر حلف نہیں لیتا تو گورنر بھی حلف لے سکتا ہے۔