چین کے سابق فٹبال چیف کو رشوت لینے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی دی گئی۔
چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی فٹبال ایسوسی ایشن ( سی ایف اے ) کے ایک سابق صدر چن زیوآن کو رشوت لینے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
جنوری میں چن زیوان نے کل 81 ملین یوآن کی رشوت لینے کا جرم قبول کیا تھا جبکہ اس معاملے میں فٹ بال میں ایک درجن سے زائد کوچز اور کھلاڑیوں سے تفتیش کی جا چکی ہے۔
وسطی چین میں ہوانگشی کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ میں مقدمے کی سماعت میں چن کی 2010 سے 2023 تک کی غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا جس میں شنگھائی انٹرنیشنل پورٹ گروپ کے صدر اور چیئرمین کے طور پر ان کا سابقہ دور بھی شامل تھا۔
استغاثہ نے کہا کہ چن نے پراجیکٹ کے معاہدوں کے حصول اور کھیلوں کی تقریبات کا اہتمام کرنے میں مدد کے بدلے رقم اور قیمتی سامان قبول کیا۔
ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ زیوآن نے چین کے فٹبال کاز کو "زبردست نقصان" پہنچایا ہے۔
سرکاری میڈیا نے یہ بھی کہا کہ فٹ بال کے تین دیگر سینئر عہدیداروں کو منگل کو بدعنوانی کے الزام میں آٹھ سے چودہ سال کے درمیان قید کی سزا سنائی گئی۔