اقوام متحدہ میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد کثرت رائے سے منظور ہو گئی ہے جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکہ سے کافی ناراض دکھائی دے رہے ہیں اور یہاں تک کہ امریکہ وفد نہ بھیجنے کی دھمکی دیدی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ماضی میں امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کر دیا تھا تاہم اس مرتبہ امریکہ نے قرار داد کو ویٹو کرنے سے گریز کیا اور ووٹنگ کے عمل کا حصہ نہیں بنا ۔
اسرائیلی میڈیا کاکہنا ہے کہ نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں امریکہ کے ساتھ نہ نبھانے پر دورہ واشنگٹن منسوخ کر دیاہے اور اسرائیلی وزیراعظم نے بیان میں امریکہ وفد نہ بھیجنے کی دھمکی دی ۔آج اقوامت متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پہلی بار غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرا ر داد منظور کی گئی ہے ۔
فوری جنگ بندی کی قرارداد سلامتی کونسل کے 10 ارکان نے پیش کی جن میں الجیریا ، جنوبی کوریا، جاپان ، ایکواڈور ، سوئٹزرلینڈ اور دیگر ممالک شامل ہیں۔بعدازاں، قرار داد پر ووٹنگ ہوئی اور 14 ممالک کی حمایت سے قرارداد کو منظور کرلیا گیا۔قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ تمام مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
مغربی میڈیا کے مطابق امریکا کا یہ اقدام غزہ میں اسرائیل کی جارحیت پر اس کے اور اس کے اتحادی اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلاف کا اشارہ ہے۔
وزارت صحت غزہ کے مطابق واشنگٹن نے غزہ میں ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اسرائیل پر تنقید کی ہے جہاں اسرائیلی حملوں میں اب تک 32 ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔امریکا نے اسرائیل پر غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا بھی دباؤ ڈالا ہے جہاں پوری آبادی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔
خیال رہے کہ اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سلامتی کونسل تعطل کا شکار تھی اور جنگ بندی کی کال پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی۔