میونسپل کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) نے پانی کے بلوں میں 300فیصد تک اضافہ کردیا۔
میونسپل کارپوریشن اسلام آباد نے 7سال بعد پانی کے ماہانہ فکس بل 200 سے 300 فیصد بڑھانے کا نوٹیفکشن جاری کردیا۔ عدم ادائیگی کی صورت میں بھاری جرمانے اور کنکشن منقطع کرنے کا بگل بھی بجا دیا۔
نوٹیفیکشن کے مطابق مختلف کیٹیگریز میں گھریلو اور کمرشل صارفین سے 480 روپے سے 40 ہزار روپے تک وصول کئے جائیں گے۔ وفاقی ترقیاتی ادارے نے مسلسل بلوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں واٹر کنکشن منقطع کرنے کا انتباہ بھی کردیا ہے۔ بل میں بھاری اضافے کا جھٹکا لگنے پر شہری بلبلا اٹھے۔
شہریوں نے ظلم قرار دیتے ہوئے نوٹیفکشن فوری واپس لینے کی اپیل کردی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی کا ٹیکس تو ہونا بھی نہیں چاہیے اگر کرنا بھی تھا تو چلو دس پندرہ بیس فیصد بڑھا لیتا عوام اسکو برداشت کرلیتی لیکن تین سو فیصد تو عوام پر بہت بڑا عذاب نازل کردیا ہے۔
ایم سی آئی کا کہنا ہے واٹر بلز کی مد میں ہونے والی ماہانہ 70 کروڑ روپے کی ریکوری سے تو سسٹم مزید چل ہی نہیں سکتا۔ پبلک ہئیرنگ کے بعد ہم نے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔اب بھی ہم تقریباً پچاس فیصد سبسڈی دے رہےہیں۔بجلی کے بل اور تنخواہیں ہی پوری ہوں گی۔ ڈیویلپمنٹ اور مینٹیننس کا کام سی ڈی اے ذرائع سے ہی کریگا۔
شہری کمر توڑ بے بسی کی دہائیاں دے رہے ہیں تو سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے پانی کا بل بڑھانا ادارے کی مجبوری ہے۔