بھارت میں عام انتخابات کا انعقاد اپریل اور مئی کے دوران سات مرحلوں میں ہو گا جس میں 97 کروڑ کے قریب ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن ہندوستان کا کہنا ہے کہ بھارت کے عام انتخابات اپریل اور مئی کے دوران سات مرحلوں میں ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
تقریباً 968 ملین اہل رائے دہندگان کے ساتھ ہندوستان کا الیکشن دنیا کا سب سے بڑا انتخاب ہوگا۔
رائے عامہ کے جائزوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور اس کے اتحادیوں کی جیت کی پیشگوئی کی گئی ہے جو ریکارڈ تیسری بار اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس الیکشن میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس سمیت دو درجن سے زیادہ اپوزیشن جماعتوں نے ایک اتحادی بلاک بنایا ہے جسے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس یا انڈیا کہا جاتا ہے۔
ہندوستان کے ایوان زیریں کی 543 منتخب نشستیں ہیں اور کسی بھی جماعت یا اتحاد کو حکومت بنانے کے لیے کم از کم 272 ارکان پارلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
مودی کی قیادت میں بی جے پی نے 2019 کے انتخابات میں 543 میں سے 303 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور اس سال پارٹی کا کہنا ہے کہ اس کا ہدف کم از کم 370 سیٹیں جیتنا ہے۔
کچھ ریاستوں میں کئی مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ووٹنگ 19 اپریل سے شروع ہو کر یکم جون کو ختم ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کو ملک کے کونے کونے تک لے کر جائیں گے، یہ ہمارا وعدہ ہے کہ قومی انتخابات کو اس انداز میں کروائیں کہ ہم دنیا بھر میں جمہوریت کے لیے ایک مینار بن کر رہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ بھارتی الیکشن کمشنر ارون گوئل انتخابات سے قبل مستعفی
الیکشن کمیشن نے کہا کہ 26 ملین سے زیادہ نئے ووٹرز کو انتخابی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن میں سے تقریباً 14 ملین خواتین ہیں۔
انتخابات کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال کی جائیں گی۔
بھارتی حکومت نے تین افراد پر مشتمل الیکشن کمیشن میں خالی نشستوں کو پُر کرنے کے لیے جمعرات کو دو نئے الیکشن کمشنر مقرر کیے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں ماہ بھارت کے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس سے قبل پینل کے ایک رکن انوپ چندر پانڈے فروری میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوگئے تھے۔