اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی کے خلاف درخواست پر فریقین کو کل پیشی کے نوٹس جاری کر دیئے۔
بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت عدالت عالیہ میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت شیر افضل مروت نے پنجاب حکومت کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سناتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ، پنجاب حکومت نے کہا انہیں سکیورٹی تھریٹس ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے ہفتے میں دو دن مقرر کئے تھے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ تین کیٹیگیریز کو ملاقات کی اجازت تھی ، سینیٹ انتخابات کیلئے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت ضروری ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیئے کہ پابندی صرف بانی پی ٹی آئی کے لئے نہیں اور سینیٹ الیکشن تو اپریل میں ہیں ۔
شیر افضل مروت نے استدعا کی کہ سینٹ الیکشن بے شک اپریل میں ہیں مگر مشاورت تو ابھی کرنی ہے ، پنجاب حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن خلاف قانون ہے ، استدعا ہے کہ کالعدم قرار دیا جائے ۔
تاہم، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔