مرحبا رمضان
مرحبا، ماہِ رمضان مرحبا
مرحبا، اے شھرالغفران مرحبا
سحر ہے پُر لطف، افطار بھی کیا خوب ہے
اس ماہ کی ہر ساعت،
بس نور ہی نور ہے
رحمتیں، مغفرتیں، آزادی جہنم
تین عشرے بکھیرتے، چہروں پر ہیں تبسم
روزہ، زکوٰۃ، نمازیں
اور تلاوتِ قران
بنا دیتے ہیں یہ سارے عمل، زندگی آسان
شبِ قدر بھی اس میں کیا خوب خدا نے رکھی
اے کاش پا لیں اس کو
دعا ہے یہ ہم سب کی
ہو جاتے ہیں سارے گناہ بحکم خدا معاف
چاند رات پر ہو واپسی،
گر بمعہ مقبول اعتکاف
جو دیکھو کسی بے کس کو تم طالبِ رمضان
کردینا چُپ چاپ کچھ، سحر و افطار کا سامان
مرحبا، ماہِ قیام مرحبا
مرحبا، اے شھر القران مرحبا
(کاشف شمیم صدیقی)