اٹلی کےمشہور شہروینس میں ایک دن کی سیاحت کیلئے آنے والوں سے فیس وصول کرنے کا فیصلہ کر لیاگیا۔
وینس سٹی کونسل کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر میں سیاحوں کی کثرت کے سامنے بند باندھنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
بیان کے مطابق آئندہ سال بہار کے موسم میں شہرمیں سیاحوں کی تعداد ہمیشہ سے کہیں زیادہ ہونے کی توقع ہے لہٰذا سیاحوں سے ایک دن کے وزٹ کیلئے 5 یورو وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہےجبکہ مقامی شہریوں ، مزدوروں، 14 سالہ تک کے بچوں اور کھلاڑیوں کو اس سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
وینس سٹی کونسل کی جانب سےاس فیصلے کی سمری منظوری کیلئے بلدیہ اسمبلی میں بھیج دی گئی ہے، جس پر اسمبلی میں 12 ستمبر کوبحث کی جائے گی۔
وینس کے میئر لیوگی برگنارو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نئےقانون کے اطلاق کا مقصد شہر کو داخلے کیلئے بند کرنا نہیں بلکہ مخصوص دنوں میں سیاحوں کی کثرت پر قابو پانا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی وینس میں اس طرح کے قانون نافذ کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں،مگر یہ قوانین مختلف وجوہات کے سبب لاگو نہ ہوسکے۔
خیال رہے کہ دو سال قبل وینس کی حکومت نے بڑے کروز بحری جہازوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، جس سے روزانہ ہزاروں زائرین کو ایک صنعتی بندرگاہ پر لے جایا جاتا تھا۔
واضح رہےکہ نہروں پر قائم تاریخی شہر وینس ہر سال کروڑوں سیاحوں کی میزبانی کرتا ہے، اور 2019 میں وینس نے سیاحت سے1.5 بلین یورو ($1.8 بلین) کمائے، جس میں سے 30 فیصدایک دن کا وزٹ کرنے والوں سے حاصل ہوئے۔ تاہم ڈے ٹرپرز سیاحوں کی اکثریت پر مشتمل تھے، جو کل سیاحوں کا 70 فیصد بنتے ہیں۔