پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سپریم کورٹ کی جانب سے بھٹو ریفرنس پر رائے سنائے جانے کے وقت کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس پر رائے دے دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے رائے سنانے سے قبل واضح کیا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر متفقہ ہے۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے اپنی رائے میں کہا گیا کہ تاریخ میں کچھ کیسز ہیں جنہوں نے تاثر قائم کیا عدلیہ نے خوف میں فیصلہ دیا، ماضی کی غلطیاں تسلیم کئے بغیر درست سمت میں آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔
لازمی پڑھیں۔ بھٹو کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا ، سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ بھٹو کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے رائے سنائے جانے کے وقت چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جو اس موقع پر آبدیدہ بھی ہوئے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج تاریخی فیصلہ سنایا ہے اور تسلیم کیا ہے کہ ذوالفقار بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے انتظار میں ہیں، تفصیلی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کریں گے۔