پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن کو جوڈیشل ریفارمز اور الیکشن ریفارمز پر قانون سازی کی دعوت دے دی۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اسمبلی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم جوڈیشل ریفارمز اور الیکشن ریفارمز کریں میں اپوزیشن سے بھی گزارش کروں گا کہ ان دو ایشوز پر ہمارا ساتھ دیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایسا کر گزرتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت جمہوریت کمزور نہیں کرسکتی۔
لازمی پڑھیں۔ بلاول بھٹو کی محمود اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم جب اپوزیشن میں بڑھ کر ایسی باتیں کرتے تھے تو ہم پر طنز ہوتا تھا ، مگر ہم ایسا نہیں کریں گے، آج یہ فارم 47 کی بات کر رہے ہیں ہم تب یہ کہہ رہے تھے ، ہم چاہتے ہیں کہ اس پر فل اسٹاپ لگے۔
ان کا کہنا تھا کہ بات کلیئر ہو شہبازشریف الیکشن جیتے یا کوئی اور جیتے، شہبازشریف بھی نہیں چاہیں گے کہ انکےمینڈیٹ پرشک ہو، چاہتا ہوں جب تیسری بار اس ایوان میں پہنچیں تو یہی باتیں نہ دہرائی جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں سانحہ نو مئی پر تحقیقاتی کمیشن بنانے اور سائفر کی گمشدگی پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
سنی اتحاد کونسل کا احتجاج
بلاول بھٹو کے خطاب کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ’’ گو زرداری گو، گو بلاول گو ‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
اپوزیشن کے احتجاج کے باعث پی پی اور ن لیگی اراکین نے بلاول بھٹو کی حفاظت کے لئے ان کے گرد حصار بھی بنایا۔
اس دوران سپیکرقومی اسمبلی نے تقریر میں مداخلت کرنے پر اپوزیشن رکن جمشید دستی کو جھاڑ بھی پلائی اور کہا کہ دستی صاحب آپ باز نہ آئے تو ایکشن لینا پڑے گا۔