وزیراعظم پاکستان کون ہوگا ؟ فیصلہ آج ہوگا ،وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے مشترکےامیدوار شہبازشریف اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمرایوب کے درمیان مقابلہ کل ہوگا۔
وزیراعظم کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا غیرمعمولی اجلاس آج 11 بجے ہو گا۔ میاں شہبازشریف اور عمر ایوب خان کے درمیان ون آن ون مقابلہ ہوگا ۔ سادہ اکثریت کیلئے 169 اراکین کے ووٹ درکار،شہباز شریف کو 200 سے زائد ارکان کئی حمایت حاصل ۔
اس سے قبل وزارت عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے نامزد امیدوار میاں محمد شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ، شہبازشریف اور سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کے پاس جمع کرا ئے ،شہباز شریف کے آٹھ کاغذات نامزدگی اسحاق ڈار، خورشید شاہ، احسن اقبال ، طارق بشیر چیمہ، عون چوہدری، خواجہ آصف ، عطا تارڑ اور انوشہ رحمان سمیت دیگر رہنمائوں نے جمع کروائے ۔
سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کے لیے امیدوار عمر ایوب خان نے پارٹی رہنما ئوں کے ہمراہ خود اپنے 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پر فارم 45 کے حوالے سے اعتراض عائد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے موقف اپنایا کہ رول آف ممبر پر دستخط کرنے والا ہر ممبر وزارت عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا اہل ہے ۔
سپیکر نے شہبازشریف کے کاغذات پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے انہیں منظور کرلیا ۔ مسلم لیگ ن نے عمر ایوب کے کاغذات پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا ، انہیں بھی منظور کرلیا گیا ۔
عبدالعلیم خان شہبازشریف کے تجویز کنندہ اور جمال شاہ کاکڑ تائید کنندہ اور سید خورشید شاہ، شہبازشریف کے تجویز کنندہ،رومینہ خورشید عالم تائید کنندہ ہیں۔
بیرسٹرگوہر علی خان تجویزکنندہ اورعلی خان جدون تائید کنندہ ہیں۔ اسد قیصر تجویز کنندہ اور مجاہد علی تائید کنندہ ہیں۔ ریاض فتیانہ تجویز کنندہ اور عامر ڈوگر تائید کنندہ ہیں۔ عمیرنیازی تجویز کنندہ اور ثناءاللہ مستی خیل تائید کنندہ ہیں۔
آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا،جس کے لئے قومی اسمبلی کا غیرمعمولی اجلاس آج 11 بجے ہو گا۔اجلاس میں وزیراعظم کے انتخاب کے سوا کوئی اور کارروائی نہیں ہوگی،رائے دہی سے قبل اسپیکر امیدواروں کے نام پڑھ کر سنائیں گے،ایک ہی امیدوار ہونے کی صورت میں اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار وزیراعظم منتخب ہوجائے گا۔دو امیدوار ہونے کے صورت میں رائے دہی کرائی جائے گی۔اگر کوئی امیدوار اکثریت حاصل نہ کر سکا تو دوبارہ رائے شماری ہو گی۔
رائے دہی سے قبل پانچ منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجائی جائیں گی،گھنٹیاں بجانے کے بعد قومی اسمبلی ایوان کے دروازے مقفل کر دیے جائیں۔ گے۔رائے شماری کے عمل کے بعد سیکریٹری تقسیم فہرست جمع کروائے گا، ووٹنگ کے اختتام پر سپیکر نتائج کا اعلان کرے گا۔نمبر گیم پورا ہونے کی صورت شہباز شریف دوسری بار ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔