روس نےکہا ہے کہ اگر مغربی ممالک یوکرین میں فوج بھیجتے ہیں تو نیٹوفورسز کیساتھ روس کا تصادم ناگزیر ہو جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تر جمان کریملن دمتری پیسکوف نے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کےان بیانات جن میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کو فوجیں بھیجنے کے معاملے کے احتمال کو ایجنڈے سے خارج نہ کیا جائے پردارالحکومت ماسکو میں اپنے جائزے پیش کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ احتمال کا ایجنڈے میں آنا ایک اہم اور نئی پیش رفت ہے ، ہم فرانسیسی صدر کے بیان کے تمام پہلوئوں سے آگاہ ہیں اور ہم نے ان کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔
ترجمان کریملن نے اس سوال پر کہ کیا مغربی ممالک یوکرین میں فوج بھیجتے ہیں تو نیٹو اور روس کے درمیان کوئی تصادم ہو گا ؟ کے جواب میں کہااب ہمیں اس معاملے کو امکان کی نظر سے نہیں بلکہ ناگزیر ہونے کے طور پر بات کرنی چاہیے۔ ہم اس معاملے کا اس نظریے سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو ممالک کو ایسے اقدامات کا بغور جائزہ لینا چاہیےانہیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ کیا یہ ان کے مفادات میں ہے اور سب سے اہم اپنے شہریوں کے مفاد میں ہے یانہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے بیان میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا تھاکہ2 سال سے زائد عرصے سے روس کے خلاف برسرپیکا یوکرین کو فوج بھیجنے پر یورپی ممالک کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہے تاہم ہمیں ،اس امکان کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔