سلطان محمد فاتح (سلطان محمد الثانی) عالم اسلام کے وہ عظیم مجاہد اور سپہ سالار ہیںجنھوںنے 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کرکے بازنطینی سلطنت کا ہمیشہ کیلئےخاتمہ کردیا تھا،ترکیہ کے معروف ٹی وی سیریز چینل ٹی آر ٹی نےسلطان محمد فاتح کی زندگی پر مبنی ایک نئی سیریز کیا آغاز کیا ہے۔
ترکیہ ڈرامہ سیریز انڈسٹری نے اپنے تاریخی ہیروز ، کلچر، ثقافت اور روایات پر مبنی سیریز پیش کر دنیا کی تمام فلم انڈسٹری کو پیچھے چھوڑ دیا ہےارطغرل غازی سے شروع ہونے والا پہلے ڈرامے کے بعد ترکیہ انڈسٹری نے اپنے ہیروز اور تاریخ اسلام کی ریاستوں پر مبنی سیریز کا آغاز کیا جس کے بعد دنیا میں ترکیہ ڈرامہ انڈسٹری کو پسند کیا جانے لگا۔
View this post on Instagram
ترکیہ کے معروف ٹی وی سیریز چینل ٹی آر ٹی نےبازنطینی سلطنت کا خاتمہ کرنے والے سلطان محمد فاتح کی زندگی پر مبنی ایک نئی سیریز کیا آغاز کیا ہےسلطان محمد فاتح پر بنائی گئی سیریز تین سیزن پر مشتمل ہےپہلے سیزن کا آغاز 27 فروری 2024 سے شروع کیا گیا ہے پہلے سیزن کی پہلی قسط 27 فروری بروز منگل کو نشر کی جائے گی۔
View this post on Instagram
سلطان محمد فاتح کی زندگی پر مبنی اس سیریز میں مشہور اداکار Serkan Çayoğlu سلطان محمد فاتح کا کردار ادا کر رہے ہیں۔اس سیزیر میں ترکیہ کے معروف اداکار شامل کئے گئے ہیں جنھوں نے پہلے کئی سیریز میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھائے یہ اداکار صرف پاکستان میں پسند نہیں کئے جاتے بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔
سلطان محمد فاتح صرف اپنی فتوحات کی وجہ سے مشہور نہیں ہیں بلکہ انتظامِ سلطنت اور اپنی قابلیت کے باعث بھی جانے جاتے ہیںان کا دورِ حکومت رواداری اور برداشت کے لیے مشہور ہےوہ 1432ء میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں نظام حکومت کو سنبھالا۔ عثمانی سلطنت میں قسطنطنیہ کی فتح کے بعد انھیں سلطان الفاتح کے لقب سے پہچانا گیا سلطان محمد ثانی کو اس فتح کے بعد عالمم اسلام میںزبردست عقیدت اور پذیرائی حاصل ہوئی۔
محمد فاتح نے اپنے دور میں کئی علاقے فتح کیے اور عثمانی سلطنت کو مضبوط کیامحمد ثانی عظیم فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ علم و ہنر کی سرپرستی کے لیے بھی مشہور تھے کہتے ہیں کہ ان کے دور میں یونانی مصور اور دانشور بھی دربار کا حصّہ تھے اور علم و فنون سے وابستہ کئی قابل شخصیات ان کے ساتھ رہیں۔
سلطان محمد فاتح اتنی ذہین شخصیت کے مالک تھے ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اتنا وسیع و عریض سوچتے تھےکہ ان کی خون کی رنگوں کو بھی علم نہیں ہوتا تھا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیںسلطان محمد فاتح پچپن سے ہی قسطنطنیہ کو فتح کرنے کا خواب دیکھا کرتے تھےاس خواب میں اس کی سوتیلی ماں امارا ساتھ تھی اور ان کا حوصلہ بلند کرتی تھی۔