بھارت کی اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی ریاست راجستھان سے ایوان بالا کیلئے بلامقابلہ منتخب ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا (ایوان زیریں) کی 5 بار رکن رہنے والی کانگریس رہنما 77 سالہ سونیا گاندھی پہلی بار راجیہ سبھا (ایوان بالا) کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔ انھوں نے یہ نشست راجستھان سے بلامقابلہ حاصل کی ہے۔
خیال رہے کہ سونیا گاندھی راجیہ سبھا میں کانگریس رکن منموہن سنگھ کے 3 اپریل کو ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ رکن منتخب ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن کے دوران سونیا گاندھی نے دعویٰ کیا تھا وہ آخری بار کسی الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں اور 2004 سے رائے بریلی کی سیٹ جیتنے والی سونیا گاندھی نے 4 روز قبل ہی اپنے ووٹرز کو مطلع کیا تھا کہ صحت اور عمر کے مسائل کی وجہ سے وہ لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑیں گی۔
رائے بریلی کے عوام کو لکھے گئے خط میں سونیا گاندھی نے اس حلقے سے اپنے خاندان کے کسی فرد کو الیکشن لڑانا کا عندیہ بھی دیا تھا۔مقامی میڈیا میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ سونیا گاندھی کے بعد رائے بریلی سے ان کی جگہ ممکنہ طور پر ان کی بیٹی پریانکا گاندھی الیکشن لڑ سکتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق راجیہ سبھا میں سونیا گاندھی کے علاوہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے چننی لال گراسیا اور مدن راٹھور بھی راجستھان سے ایوان بالا کے لیے بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ راجستھان میں راجیہ سبھا کی 10 سیٹیں ہیں۔ نتائج کے بعد کانگریس کے پاس 6 اور مودی کی جماعت بی جے پی کے 4 ممبرز ہیں۔ اسی طرح راجستھان کی لوک سبھا کی 200 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے 115 اور کانگریس کے 70 ارکان ہیں۔