چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ذوالفقار بھٹو ریفرنس تاریخی کیس ہے، امید ہے آئین کے بانی کو اعلیٰ عدلیہ سے انصاف ملے گا اور عدلیہ اس فیصلے سے خود پر لگے داغ کو مٹائے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک پر آدھے سے زیادہ وقت آمریت رہی، ججز فیصلہ کریں گے کہ اس کیس میں انصاف کیا گیا یا نہیں، اگر کوئی قتل ہوا ہے تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ 10 سال گزرگئے، فیصلے کے ذریعے ہم تاریخ کو درست کرسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو انصاف بھٹو کی بیٹی کو نہیں ملا ، وہ نواسے کو ضرور ملے گا، قصاص نہیں ، انصاف مانگوں گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی ہے، مجھ پر الزام لگانے سے پہلے ثبوت فراہم کریں، اگر مولانا نے کچھ کہا ہے تو ان سے ہی پوچھیں، سیاسی جماعتوں کو جمہوری نظام بچانے کیلئے مل کر بیٹھنا پڑے گا۔ حکومت سازی کا عمل جتنی جلدی ہوجاتا اتنا بہتر تھا۔ اگر معاملات صحیح نہ ہوئے تو مجھے سنگین بحران نظر آرہا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے کہا کہ وہ کسی سے بات نہیں کریں گے ، حکومت سازی کیلئے ن لیگ میرے پاس آئی، پی ٹی آئی نہیں آئی، پی ٹی آئی کی غیرسنجیدگی کا نقصان جمہوریت کو ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی، ن لیگ کو ووٹ دوں گا تو اپنی شرائط پر دوں گا، اس موقع پر آصف علی زرداری ایسا کچھ نہیں کریں گے جس سے میں ناراض ہوں۔