سماء ٹی وی کے سیاسی شو ’’دو ٹوک‘‘ کرن ناز کیساتھ میں اختر مینگل نے کہا کہ جنرل باجوہ نےکہاتھامعاشی اورسیاسی حالات اچھےنہیں آپ کوحکومت مل بھی جائےتوچلانہیں سکیں گے۔
اسلام آباد میں سماء ٹی وی کے معروف سیاسی شو ’’دو ٹوک‘‘ کرن ناز کیساتھ میں سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اخترمینگل نے اپنی گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ جنرل باجوہ سے26مارچ کی ملاقات میں تمام جماعتیں شریک تھیں،جنرل باجوہ نےکہاتھامعاشی اورسیاسی حالات اچھےنہیں آپ کوحکومت مل بھی جائےتوچلانہیں سکیں گےجنرل باجوہ نےکہاتھابانی پی ٹی آئی کونئےالیکشن کیلئےراضی کرلیاہے26مارچ سے پہلے کی ملاقاتوں کا علم نہیں۔
سربراہ بی این پی اخترمینگل کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کےعدم اعتماد لانےکاکہنےکی بات میرےسامنےنہیں ہوئی تھی عدم اعتماد کےوقت میری شہبازشریف سےلاہورمیں ملاقات ہوئی تھی شہبازشریف نےملاقات میں عدم اعتماد لانے کاکہاتھاشہبازشریف نے کہا عدم اعتماد کیلئےنمبرزپورے ہیں میں نےکہاتھا ڈیڑھ سال میں ہم ڈیلیورنہیں کرسکیں گے۔
اخترمینگل کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سےہمارے 6نکاتی معاہدےمیں لاپتہ افراد کامعاملہ شامل تھااس عرصےمیں ساڑھے400کےقریب افراد بازیاب ہوئے،ہم نے5ہزار سےزیادہ لاپتہ افرادکی فہرست دی تھی اسی دوران1500سوزیادہ افراد کا لاپتہ ہوگئے تھے پھرہم نےپی ٹی آئی کوخیرباد کہنےکافیصلہ کیا۔
سربراہ بی این پی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا جمہوری حق تھاطےہواتھاجون سےپہلےنگران حکومت کا اعلان ہوگاطےتھا نگران حکومت کےدوران الیکشن کرائےجائیں گےان کی مجبوریاں تھیں،قانون سازی کی ضرورتیں زیادہ ہوتی گئیںاس لئے چند ماہ کا عرصہ ڈیرھ سال کا ہوگیا تھابڑی سیاسی جماعتوں کی ہی مجبوریاں اورضرورتیں تھیںجون سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے کافیصلہ کیاگیاتھابڑی جماعتوں کی ضرورتیں آڑےآگئی تھیںضرورتوں کی وجہ سےاسمبلیاں تحلیل نہیں کی گئیں۔
انھوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ نوازشریف کوجویقین دہانی کرائی گئی شاید وہ پوری نہیں ہوئی تھی پی ٹی آئی سےنشان نہ لیاجاتاتوالیکشن نتائج وہ نہ ہوتےجواب ہیں انتخابی دہشتگردی کی وجہ سے ملک نہیں بچا،انتخابی دہشتگردی کی وجہ سےملک اورعوام کا مینڈیٹ چھیننےکی کوشش ہوئی ایک جماعت سےقیادت اورنشان چھیننے کی کوشش کی،اس کےباوجود وہ جماعت آزاد اراکین کےطورپراُبھرکرسامنےآئیں،اس جماعت نےان قوتوں کوشکست دی جواسےالیکشن سےباہر رکھناچاہتی تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان جماعتوں کوساتھ ملاکراکٹھےچلنےپرمجبورکیاجائےگابلوچستان کےمفاد میں فیصلہ کریں گے،نگران حکومت جمہوریت کیلئےگورکن نکلی،شکر ہےمجھ سے اب تک حکومت سازی کیلئےرابطہ نہیں کیاگیا۔