تحریک انصاف اورجےیوآئی کے رہنماوں نےملاقات ختم ہونے کےبعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھاندلی زدہ وورجانبدارالیکشن ہے، اس پردونوں جماعتوں کا اتفاق ہے 8فروری کاالیکشن صاف شفاف نہیںتھا ہم مستردکرتےہیں۔
عام انتخابات 2024 کے نتائج مکمل نہ ہوسکےپاکستان تحریک انصاف سمیت سربراہ جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے 8 فروری کے الیکشن کو دھاندلی زدہ کہہ دیا جس پر ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی سیاسی جوڑ توڑ زور پکڑ گئےآج تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں نے عمران خان سے ملاقات کے بعد الیکشن کے نتائج پرحتجاج کرنے والی جماعتوں سے رابطے شروع کر دیئے، بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان سے بھی رابطہ کرنے کیلئے رہنماؤں کا ہدایت جاری کی تھی جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے سیاسی رابطہ شروع کیا اور 4 رکنی وفدملاقات کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نےملاقات کے بعدمشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمدللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پرپی ٹی آئی کی قیادت میں وفد جےیوآئی سےملاقات کےلئےآیاہم نےپی ٹی آئی وفد کوخوش آمد ید کیا، خوش آئند قراردیا۔
دونوں رہنماؤں نے موقف اپنایا کہ 8 فروری کےالیکشن کےبعدمولانانےبیان دیاکہ الیکشن مسترد کرتےہیںپی ٹی آئی کی قیادت نےبھی یہی موقف سامنےرکھااس بات پردونوں متفق ہیں کہ8فروری کاالیکشن صاف شفاف نہیں مستردکرتےہیں یہ دھاندلی ذدہ اورجانبدارالیکشن ہے، اس پردونوں جماعتوں کا اتفاق ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات
تحریک انصاف کےرہنماؤں نےسربراہ جےیوآئی کےمؤقف کوسراہا انتخابات مبینہ دھاندلی سےمتعلق آپ کامؤقف درست ہےدونوں جماعتوں کے درمیان انتخابات کے بعد کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر ، عامر ڈوگر، بیرسٹرسیف، فضل محمد ، عمیر نیزی اوردیگر شامل تھےملاقات میں جےیوآئی کے انجنئیرضیاء الرحمان،سینیٹر طلحہ محمود، اسلم غوری موجود تھے اورجے یو آئی کے مفتی روزی خان، حافظ حمداللہ اور صاحبزادہ اسجد محمود شریک ہیں۔
نامزد چیف وہپ عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم سیاستدان ہیں مذاکرات کیلئے آئے ہیں مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، سیاست میں تمام آپشنز کھلے ہوتے ہیںپارلیمانی پارٹی اور بانی چیئرمین نے مذاکرات کی منظوری دی، آئندہ کیسی سیاست کرنی ہے، ملاقات کے بعد طے ہوگا مولانا سے اتحاد بھی ہوسکتا یے، پارلیمانی پارٹی اور بانی چیئرمین کی تائید حاصل ہے۔
عمیر نیازی نے میڈیا سے کہا کہ وزارت عظمٰی کا امیدوار نامزد کر دیا ہے، ووٹ مانگنے آئے ہیں کسی ممکنہ اتحاد کا مذاکرات کے بعد ہی پتہ چلے گا۔