ایم کیوایم کنوینئر خالد مقبول کی زیر صدارت گورنر ہاوس سندھ میں رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر کامران ٹیسور ی بھی شریک ہوئے ، ، اجلاس میں حکومت سازی کیلئے شہبازشریف اور ن لیگ سے ہونے والی ملاقاتوں اور مشاورت سے متعلق آگاہ کیا گیا اور حکومت میں شامل ہونے کیلئے مختلف تجاویز بھی مانگی گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق خالد مقبول صدریقی نے اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت سازی کے مذاکرات شروع نہیں ہوئے، رابطہ کمیٹی کو صورتحال پراعتماد میں لیا ہے،، ن لیگ پیپلزپارٹی کو حکومت میں شامل کرنا چاہتی ہے تو کرے ، قومی مفاہمت کیلئے ن لیگ پیپلزپارٹی اور دیگرجماعتوں سےبھی بات کرے، پیپلزپارٹی سے ہماری کوئی دشمنی نہیں، ہماری باتوں کوسنجیدگی سےلیاگیاتوپاکستان نئےدورمیں داخل ہوگا۔
خالد مقبول صدیقی کا کہناتھا کہ مذاکرات اب تک شروع نہیں ہوئے، پی پی آئینی ترمیم کیلئےتیارہوئی توہم بھی تعاون کریں گے، آئینی ترمیم جمہوریت کونئی طاقت بخشےگی۔خالدمقبول صدیقی کا کہناتھا کہ ملک اور سندھ کے شہری علاقوں کی بہتری اوربھلائی سب کیساتھ بیٹھنےکوتیارہیں ،قومی اور صوبائی حکومت کو آئین نے تحفظ دیا ہوا ہے ، ضلعی حکومت کو بھی آئین تحفظ دے،آئین میں اختیارات درج ہوں، آئین ایسی بلدیاتی حکومت کا تقاضاکرتاہےجوسیاسی و مالی طورپرطاقتورہو۔
کنوینئر ایم کیو ایم کا کہناتھا کہ آئینی ترمیم جمہوریت کونئی طاقت بخشےگی، پی پی آئینی ترمیم کیلئےتیارہوئی توہم بھی تعاون کریں گے۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہناتھا کہ کچھ دیر پہلے پیرپگاراسے بات ہوئی ہے، کچھ لوگ ان کا کندھا استعمال کرکےبیانات دے رہے تھے،انہوں نے واضح کردیا کہ وہ اور ان کا خاندان پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں ، پیرپگارانےکہاوہ اور ان کی فوج اورمعیشت کیساتھ کھڑے ہیں۔