ن لیگ کے صدر شہبازشریف نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میر ی درخواست ہے کہ نوازشریف وزیراعظم پاکستان کا عہدہ قبول کریں تاہم پنجاب میں پارٹی کی مشاورت سے وزیراعلیٰ مریم نواز ہوں گی ۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہناتھا کہ میں چوہدری شجاعت حسین کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں آج یہاں مدعو کیا ، یہ بہت شاندار میزبان ہیں ، ملک کے تمام بڑے سیاسی لیڈران موجود ہیں، ہم اس لیے اکھٹے ہوئے ہیں ، ہم نے الیکشن لڑے ، الیکشن میں ایک دوسرے کے خلاف بھی بات کرتے ہیں ، اپنا منشور دیتے ہیں ، وہ مرحلہ ختم ہو چکا ہے ، اب پارلیمنٹ وجود میں آنے والی ہے ، اب ہماری جنگ اس ملک کے چیلنجز کے خلاف ہو گی ، سب سے پہلے چیلنج معیشت ہے اس کو ہم نے پاوں پر کھڑا کرناہے ، جو کہ بذات خود ہمالیہ نما چیلنج ہے ، وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جن کی لیڈر شپ اکھٹی ہو جائے اور فیصلہ کر لے کہ اختلافات ختم کر کے قوم کو آگے لے کر جانا ہے ، بے روز گاری اور غربت کے خلاف جنگ لڑنی ہے ، آئی ایم ایف کے معاہدے نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا اب ہمیں مزید آگے بڑھنا ہے ، پاکستان کے قرضوں کو کم کرنا ہے اور مہنگائی کے خلاف جنگ لڑنی ہے ۔
آج ہم اکھٹے ہوئے ہیں کہ اب ہم نے قوم کو بتانا ہے کہ اس مینڈیٹ کو ہم سب تسلیم کرتے ہیں، میں آصف زرداری ، بلاول بھٹو کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اپنی پارٹی سے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ، چوہدری شجاعت حسین ، خالد مقبول صدیقی ، صادق سنجرانی اور عبدالعلیم خان کا شکریہ بھی ادا کرتاہوں ، یہ تمام پارٹیاں پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت ہے جو کہ منتخب ہو کر آئی ہے ، آج میں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار حکومت بنانے کا شوق رکھتے ہیں اور اگر اکثریت ہے تو لے آئیں اور ہم سب اس اکثریت کا احترام کریں گے ، وہ پارلیمنٹ میں آئیں اور اپنی اکثریت دکھائیں ، پارلیمانی روایت ہے کہ ہم اس اکثریت کو قبول کریں گے اور اگر وہ نہیں دکھا پاتے تو یہاں موجود اکثریت حکومت بنائے گی، ہم پاکستان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے خون اور پسینے کا آخری قطرہ بھی بہائیں گے ، مشکلات ہیں لیکن ناممکن نہیں ہے ۔
مولانا فضل الرحمان سے رابطہ ہوا ، ان کی شوریٰ کی میٹنگ ہے ، جیسے ہی ختم ہو گی پھر ان سے ملوں گا، اتحادی جماعتیں ہیں ، ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ن لیگ کے حق میں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ہماری کمیٹی بن چکی ہے ، پیپلز پارٹی نے بھی بنائی ہے ، وہ سب فیصلے کریں گی۔
ہماری پارٹی کے امیدوار نوازشریف ہی ہوں گے ، میں نوازشریف سے درخواست کروں گا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ قبول کریں ، بطور ن لیگ صدر میں یہ اعلان کر رہاہوں کہ پارٹی کی مشاورت سے پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز ہوں گی ۔
ا